Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاریخی ورثے کے فروغ کیلئے منصوبے

  وزیراعظم کے انڈومنٹ فنڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے علم وادب اور تاریخی ورثہ کے فروغ اور تحفظ کےلئے8 منصوبے شروع کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔ وفاقی سیکریٹری برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن انجینیئر کی زیرصدارت ایگزیکٹوکمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں اکیڈمی ادبیات کے زیراہتمام رواں سال اہل قلم کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ 
ڈپارٹمنٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیمز (ڈوم) کی جانب سے مغل دور کی قدیمی مسجد، شاہ اللہ دتہ میں تاریخی غاروں اور ملحقہ قدیمی ورثہ کی بحالی اور اسلام آباد میوزیم کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اقبال اکیڈمی کے زیراہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کی فکر کے فروغ کےلئے تحقیق پر مبنی سرگرمی کی تجویز سے اتفاق کیاگیا اور زوردیا گیا کہ علامہ اقبال کی شخصیت اور کلام کو عام کرنے کے عمل میں بین الاقوامی ساکھ کے حامل محققین کی خدمات بھی حاصل کی جائیںاور اس مقصد کے حصول کےلئے روایتی انداز سے ہٹ کر تخلیقی انداز اپنایا جائے۔
ترکی میں قائم اسلامی کانفرنس تنظیم کے ادارہ فروغ اسلامی فنون وثقافت (ارسیکا) کے تعاون سے ہونےوالی اس عالمی خطاطی نمائش میں ترکی سمیت دیگر اسلامی ممالک سے خطاطوں نے حصہ لیاتھا۔ اجلاس نے ادارہ فروغ قومی زبان میں قائم خطاطی انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام خطاطی نمائش کے انعقاد کی بھی منظوری دی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے سابق مشیر عرفان صدیقی کی تجویز پر ملک میں علم وادب کے فروغ ، فنون لطیفہ سے متعلق افراد کی حوصلہ افزائی اور مستحق اہل قلم کی امداد کےلئے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے انڈومنٹ فنڈ قائم کیاتھا۔ اس فنڈ سے حاصل ہونے والی رقم کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے ، مختلف منصوبوں اور سرگرمیوں پر خرچ ہونے والے سرمایہ کی نگرانی کے لئے اعلی سطحی ایگزیکٹو کمیٹی قائم کی گئی تھی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: