Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیپلزپارٹی کے انتخابی منشور میں نیا کیا ہے؟

اسلام آباد... پیپلز پارٹی نے انتخابی منشور کا اعلان کردیا ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سینئر رہنماوں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں 76صفحات پر مشتمل پارٹی منشور کا اعلان کیا۔ شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ 5 سالہ دور میں ترقیاتی کام کئے ڈھول کم بجائے اورکام زیادہ کئے ہیں۔ بلاول ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی بھوک مٹاو پروگرام شروع کرے گی ۔روزگار کے مواقع پیدا کرنا اولین ترجیح ہے۔عوام کے حقوق کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ہمارے منشور کے تحت حکومت عوام کو جوابدہ ہوگی ۔جمہوریت کو مضبوط کرنا پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے لئے سیاسی جدوجہدکریں گے۔بلاول نے کہا کہ ہمارا منشور بے نظیر بھٹو کا نامکمل مشن مکمل کرنا ہے۔ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے ، پاکستان بچانا ہے۔یہ ہمارے منشور کا انقلابی نعرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں4 سال تک ملک بغیر وزیر خارجہ کے چلتا رہا ۔پارلیمان کو بے خبر رکھا گیا جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنے والوں نے جتنے قرضے لئے اتنے قرضے پاکستان کی تمام حکومتوں نے مل کر بھی نہیں لئے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی انقلاب لائے بغیر اس ملک میں معاشی انقلاب نہیں لایا جا سکتا۔ کسانوں کی رجسٹریشن کرکے کسان بے نظیر کارڈ دیں گے۔ مزدور اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اپنی حکومت میں مزدور دوست پالیسیوں کا اعلان کیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں سو فیصد سے زائد اضافہ کیا۔ اقتدار میں آکر محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے اور انہیں لیبر قوانین اور سیکیورٹی کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔ ٹریڈ یونینز پر پابندیاں ختم کردیں گے۔بلاول نے کہا کہ پانی کی کمی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اس مسئلے کے ساتھ جنگی بنیادوں پر لڑنا ہوگا۔ 
 
 

شیئر: