Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی میڈیا اور حج

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ
ایرانی حکمرانوں کے یہاں حج موسم کی آمد پرضیوف الرحمن کو پیش کی جانے والی سعودی خدمات میں کمی نکالنا سالانہ معمول بن چکا ہے۔ ایرانی میڈیا بار بار ایک ہی گیت دہراتا رہتا ہے۔ اس میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ سلسلہ 1980ءمیں شروع کیاگیا تھا۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی عرب حرمین شریفین کے انتظامات کی اہلیت نہیں رکھتا۔ مطالبہ کیا گیا تھا کہ حج انتظامات بین الاقوامی ادارے کے حوالے کردیئے جائیں۔ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا تھا کہ ایرانی مظلوم ہیں۔ ضیوف الرحمان کی سلامتی کے عنوان سے سعودی حکمراں ایرانی حجاج پر عرصہ حیات تنگ کئے رکھتے ہیں۔ انہیں حج شعائر ادا کرنے سے روکتے ہیں۔
حج موسم کی فضا خراب کرنے کیلئے ایرانی میڈیا خمینی انقلاب کے مذہبی پیشوا کے بیانات بھی جاری کرتا رہتا ہے۔ یہ بیانات مغالطہ آمیز معلومات اور من گھڑت دعووں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ ایرانی میڈیا حج ایام قریب آنے پر مسلم و عرب ممالک کے ایسے اداروں اور شخصیات کو متحرک کردیتا ہے جو مملکت دشمنی میں پیش پیش مانے جاتے ہیں۔ 
ایران حزب اللہ ، الجزیرہ چینل ، دہشتگرد تنظیموں ، حوثیوں اور ایسی سیاسی تحریکوں کو یہ کام سپرد کردیتا ہے جو مملکت دشمنی کو اپنا فرض عین قرار دیئے ہوئے ہیں۔ پوری مسلم دنیا کو بہت اچھے طریقے سے یہ بات معلوم ہے کہ ایرانی میڈیا او راس کے فلک میں گردش کرنے والے ادارے اور تنظیمیں جو الزام تراشیاں کرتے ہیں ان کا جواب دینا کوئی مشکل کام نہیں۔ دنیا بھر کے لوگوں کو ایرانی الزامات از بریاد ہوگئے ہیں۔ عالمی رائے عامہ کو ایرانی پاسداران انقلاب کا وہ اعترافی بیان بھی یاد رہتا ہے جو اس نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حج موسم کے دوران دہشتگردانہ حملوں کے لئے دھماکہ خیز مواد داخل کرنے کی کوشش کے حوالے سے دیا تھا۔ اسی طرح المعیصم میں دہشتگردانہ حملہ کرنے والوں کے اقبالی بیانات اور تصاویر بھی لوگوں کے ذہنوں سے محو نہیں ہوئیں۔ سعودی عرب ایران کے اس ظالمانہ پروپیگنڈے پر خاموشی سادھے ہوئے ہے اور وہ حرمین شریفین کی خدمت زائرین کو امن و امان کی فراہمی اور ہر سال حجاج و معتمرین کو فراہم کی جانے والی سہولتو ںمیں اضافے میں لگا رہتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: