Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑکی نے کہا” اگر لڑکا شادی کے بعد معذور ہو جاتاتو؟“

ثمینہ عاصم۔جدہ
کچھ ایسے واقعات جن پر آپ یقین کریں یا نہ کریں لیکن حقیقت ہوتے ہیں۔ایک صاحبہ کیلئے ایک پڑھے لکھے ، بزنس مین کا رشتہ آیا ۔ ان لوگوں نے لڑکی کو پسند کرلیااور لڑکی والوں کو بھی رشتہ پسند آگیا۔ بات چیت طے ہوگئی ۔ نکاح سے ایک دو روز پہلے کسی نے لڑکی والوں کو بتایا کہ لڑکے کی ایک ٹانگ لکڑی کی ہے۔ سب گھر والوں کو افسوس ہوا ۔ انہوں نے لڑکے والوں سے شکایت کی اور رشتے سے منع کردیا۔ لڑکے نے لڑکی کو فون کیا کہ اس نے اسے شادی کے کسی فنکشن میں دیکھا تھا اور وہ اسی سے شادی کرنا چاہتا ہے۔ لڑکی نے والدین کو راضی کیا او رکہا کہ اگر شادی کے بعد ان کا ایکسیڈنٹ ہوجاتا اور وہ معذور ہوجاتے تو میں کیا کرلیتی؟ اسی لئے کوئی بات نہیں، میں شادی پر راضی ہوں۔
اسی طرح ایک لڑکی کو دیکھنے کے لئے لڑکے والے آئے ۔ انہوں نے لڑکی کو دیکھ کر شادی سے منع کردیا ۔ لڑکی والوں نے وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا کہ بہت کالی ہے۔ لڑکے نے کہا میں لڑکی دیکھنا چاہتا ہوں۔ لڑکے نے مشکل سے گھر والوں کو راضی کیا۔ لڑکی والوں کو بھی منایا کہ ایک نظر مجھے دیکھنے دیں ۔ بڑی مشکل سے لڑکی والے راضی ہوئے اور ان کو آنے کا ٹائم دیاگیا ۔ لڑکا اپنے والدین کے ساتھ گیا اور لڑکی کو دیکھنے کے بعد پسند کرلیا اور کہا کہ کالی ہے تو کیا ہوا، کیا کالوں کی شادی نہیں ہوتی۔ اگر میں گوری لایا اور وہ مزاج کی اچھی نہ ہوئی تو پھر کیا ہوگا؟ لڑکے نے اسی وقت جیب سے انگوٹھی نکالی اور لڑکی کو پہنا دی۔
ایک لڑکی جو اچھی خاصی صحت مند تھی، لوگ دیکھنے آئے لیکن" صحت مندی "دیکھ کر جانے لگے تو لڑکے نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میں پتلی دبلی لڑکی سے شادی کروں اور شادی کے بعد وہ بھی موٹی ہوگئی تو پھر کیا ہوگا؟لہٰذا اس لڑکی سے شادی پر مجھے کوئی اعتراض نہیں۔
ایک لڑکا اور لڑکی کا لج میں ساتھ پڑھتے تھے۔ دونوں نے شادی کا فیصلہ کرلیا ۔ لڑکے نے والدین سے بات کی ۔ جب انہیں یہ پتہ چلا کہ لڑکی کسی اور صوبے کی ہے ، غیر برادری سے تعلق رکھتی ہے تو انہوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا کہ ہم غیربرادری میں رشتہ نہیں کریں گے۔ لڑکا اور لڑکی اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے۔ آخر والدین کو ہار ماننا پڑی اور شادی ہوگئی۔ لڑکی کو اپنے سسرال میں نفرت کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس نے بھی ٹھان رکھا تھا کہ انہیں اپنا بناکر رہے گی۔ اس نے امیر گھرانے کی ہونے کے باوجود ساس ،سر اور شوہر کی اتنی خدمت کی کہ آج وہ اپنے سسرال کی سب سے چہیتی بہو ہے۔
ایک لڑکی کی شادی بڑے اچھے گھرانے میں طے ہوگئی۔ لڑکی والے خوب امیر تھے ۔ بارات والے دن نکاح سے پہلے لڑکے کے والد نے لڑکی کے والد کو بلوایا او رکہا کہ ہمیں جہیز میں گاڑی بھی چاہئے۔ والد نے کہاکہ میں بعد میں خریدوں گا۔ ابھی تو ٹائم نہیں ۔ لڑکے کے والد نے کہا کہ نکاح اسی وقت ہوگا جب گاڑی دو گے۔ لڑکی کے والد نے اپنے بھائیوں ،بیٹوں کو جمع کیا اور مسئلہ بتایا پھر انہوں نے ایک فیصلہ کیا اور باہر جو لڑکے والے بیٹھے تھے ، ان کی ڈنڈوں سے پٹائی شروع کردی۔ ساتھ ہی وہ کہتے جاتے کہ یہ ہماری طرف سے جہیز اور گاڑی ہے۔ لڑکے والے کرسیاں چھوڑ کر بھا گ کھڑے ہوئے۔ وہیں لڑکی کی پھوپھو بھی موجود تھیں۔ ان کا بیٹا انجینیئر تھا۔ وہ اس لڑکی سے شادی کا خواہشمند بھی تھا۔ غریب ہونے کی وجہ سے والدین رشتے مانگنے کی ہمت نہیں کرپا رہے تھے۔ موقع غنیمت جان کر پھوپھو نے اپنے بھائی سے کہا کہ میرا بیٹا تمہاری بیٹی کو پسند کرتا ہے ، اس وقت دلہن بھی بنی ہوئی ہے اس لئے بیٹی کا نکاح ابھی میرے بیٹے سے کردیا جائے۔ فوری طور پر دونوں کا نکاح ہوگیا ۔ ماں بیٹے کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ 
ایسے واقعات اکا دُکا ہی ہوتے ہیں۔ آج کل لڑکے والوں کوایسی بہو درکار ہوتی ہے جو جاب کرتی ہو، کھاتے پیتے گھرانے کی ہو۔ لڑکے والے خود منہ سے کہتے ہیںکہ ایسی لڑکی ہو جو لڑکے کو سپورٹ کرے اور اگر لڑکی کے والد بزنس مین ہیں تو اپنے ساتھ بزنس میں سیٹ کرلیں، شریک کرلیں۔پھر لڑکی کیسی بھی ہو چلے گی۔
لڑکے والے لڑکی کے والد کا پروفیشن پہلے پوچھتے ہیں اور یہ بھی پوچھتے ہیں کہ آپ کا کوئی اپنا مکان یا پلاٹ ہے یا نہیں؟ اگر آپ چاہتے ہیںکہ لڑکی الگ رہے تو اس کو ایک فلیٹ بھی دے دیں تاکہ دونوں میاں بیوی اپنی مرضی سے رہ سکیں۔ گاڑی ہونا بھی بہت ضروری ہے ۔ فیملی زیادہ بڑی نہ ہو اور لڑکی کی شکل کترینہ کیف سے ملتی ہو۔
ایک صاحبہ کا لڑکا یقیناپڑھ لکھا تھا لیکن بے حد موٹا وار گنجا تھا۔ لڑکی ان کو خوبصورت اور پتلی دبلی چاہئے تھی۔ وہ ہر لڑکی میں کیڑے نکال رہی تھیں۔ آخر ایک لڑکی انہیں پسند آگئی۔ لڑکے اور اس کے گھر والوں کو لڑکی والوں نے گھر بلایا۔ جب لڑکا اپنی والدہ کے ساتھ آیا تو لڑکی کی والدہ نے پوچھا ،آپ لڑکے کو ساتھ نہیں لائیں؟ اس پر وہ صاحب بولے میں ہی تو لڑکا ہوں۔ لڑکی کی والدہ بولیں آپ اپنے اس بیٹے کیلئے نازک پری اور چاند جیسی دلہن ڈھونڈ رہی ہیں۔ کیا آپ اپنی بیٹی کیلئے ایسا لڑکا پسند کریں گی ؟ آپ کے بیٹے کے سر پر جو چاند ہے وہ کافی نہیں ہے کیا آپ کیلئے؟ 
یہ وہ واقعات ہیں جو آئے دن سننے کو ملتے ہیں۔ اللہ کریم سب کی بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے، آمین۔
 

شیئر: