جھارکھنڈ میں ’’بھوک‘ ‘سےایک شخص کی موت
نئی دہلی۔۔۔۔ جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع میں 40 سالہ قبائلی کی بھوک سے ہلاک ہو گیا۔ اس کی اہلیہ نے بتایا کہ اس کےپاس راشن کارڈنہ ہونے کی وجہ سے کھانے کا کوئی بندوبست نہیں ہو سکا۔اسکا نام راجندر برہور کی موت مانڈو ڈویژن کے نواڈیہہ گاؤں میں ہوئی۔ ضلع افسران کا کہنا ہے کہ برہور کی موت بھوک سے نہیں بیماری سے ہوئی لیکن اس کی بیوی 35 سالہ شانتی دیوی نےپولیس افسران کی باتوں کو غلط قراردیا۔ اس کا کہنا ہے کہ شوہرکا پیلیا ہوگیا تھا جس کا علاج کرایا گیا۔ گھر میں اتنا پیسہ نہیں تھا کہ ڈاکٹروں کی بتائی گئی دوائیں اور کھانے پینے کا انتظام ہوسکے۔ شانتی دیوی نے مزید کہا کہ ان کے پاس راشن کارڈ بھی نہیں تھا ۔ذرائع کے مطابق برہور 6 بچوں کا باپ تھا۔ برہور کی موت کی خبر سن کر مانڈو کے بی ڈی او منوج کمار گپتا اس کے گھر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ حالانکہ انھوں نے اس بات کو ماننے سے انکار کر دیا کہ برہور کی موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ فیملی کے پاس راشن کارڈ نہیں تھا۔انہوں نے شانتی دیوی کو فوری امداد کے طور پر 10 ہزار روپے بھی دیئے۔صحافیوں سے بات چیت کرتےہوئے منوج کمار نے کہا کہ ’’ اس بات کی چھان بین کی جارہی ہے کہ ان کا راشن کارڈ کیوں جاری نہیں کیا جاسکا۔ سابق مرکزی وزیر مالیات اور کانگریس کے سینئررہنما پی چدمبرم نے بھی اس واقعہ پر اظہار افسوس کیا۔انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائدکرتے ہوئےکہا کہ بی جے پی منریگا اور فوڈ سیکیورٹی قانون کو نظرانداز کر رہی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹرپرتحریرکیاکہ بھوک کے باعث بچوں اور بڑوں کی موت افسوسناک ہے۔