Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس سمیت متعدد ملکوں اور سرمایہ کاروں نے سونے کی خریداری شروع کردی

ماسکو.... دنیا بھر کی مالیاتی منڈیوں میں جغرافیائی سیاسی صورتحال اور تجارتی تنازعات کے باعث بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے نتیجے میں مختلف ممالک اور سرمایہ کاروں نے دھڑا دھڑ سونے کی خریداری شروع کررکھی ہے۔ کچھ ممالک نے تو سونا بیرون ملک سے درآمد کرنا شروع کردیا ہے۔ پچھلے سال جرمن سنٹرل بینک نے فرانس اور نیویارک سے اپنا 674 ٹن سونے کا ذخیرہ واپس منگوالیا تھا۔ یہ سونا وہاں سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے رکھا ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق 2017ءمیں ترکی نے بیرون ملک سے 220 ٹن سونا واپس منگوایا تھا اس میں سے صرف امریکہ سے 28.7 ٹن سونا واپس منگوایا گیا۔ نیشنل بینک آف ہنگری نے اب اعلان کیا کہ وہ لندن سے اپنے ایک لاکھ اونس (3 ٹن) سونے کے ذخائر واپس منگوا رہا ہے۔ حالیہ عشروں میں دنیا بھر کے مرکزی بینک سونا فروخت کرنے کے بجائے سونا کی خریداری کرنے والے بینک بن چکے ہیں۔ 2017ءمیں ان بینکوں نے 366 ٹن سونا خریدا۔ سال رواں کی پہلی ششماہی میں سونے کی خریداری میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔ روس جو سونے کے بڑے ذخائر رکھنے والے ملکوں میں پانچویں نمبر پر ہے اس کے سونے کے ذخائر تقریباً 2 ہزار ٹن ہیں۔ پچھلے 6 برسوں میں اس نے سونے کی سب سے زیادہ خریداری کی۔ سنٹرل بینک نے 224 ٹن سونا خریدا۔
 

شیئر: