Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینہ تان کر بھاری بھرکم سانڈ کو للکارنے والا مرتے مرتے بچا

یلو اسٹون.....  کچھ لوگ بنیادی طور پر احمق ہوتے ہیں اور کچھ اپنے آپ کو ضرورت سے زیادہ عقلمند اور بہادر سمجھ کر احمق بن جاتے ہیں۔ مگر اس حماقت کا انہیں درست اندازہ اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک ان پر کوئی بڑی مصیبت نہ آجائے ۔ ایسا اس وقت ہوا جب لینڈسے جون نامی خاتون یلو اسٹون پارک کی اندرونی سڑک سے کار چلاتے ہوئے کہیں جارہی تھیں کہ اس نے ایک احمق شخص کو سڑک پر کھڑے ہوکر مخالف سمت سے آنے والے سانڈ کو چیلنج کرتے ہوئے دیکھا۔ شاید یہ احمق شخص اپنی بہادری اور سانڈسے لڑنے کی فلم اتارنا چاہتا تھا او راس مقصد کیلئے اس نے گلے میں کیمرہ بھی لٹکا رکھا تھا۔ خاتون کا کہناہے کہ  جب انہوں نے کار کی کھڑکیاں کھول کر صورتحال سمجھنے کی کوشش کی تو وہ اس احمق شخص کی طرف سے سانڈ کوللکارنے کی آواز سن کر  حیران رہ گئیں۔ واضح ہو کہ اسی پارک میں چند ماہ قبل 2افراد اسی سانڈ کے قریب پہنچ کر زخمی ہوچکے تھے اور ان میں سے اب تک ایک اسپتال میں پڑا ہے۔  کہا جاتا ہے کہ سانڈ کا وزن کم از کم 2ہزار پاؤنڈ ہوگا مگر اس کا وزن اور اسکی جسامت احمق شخص کو مرعوب کرنے کیلئے کافی نہیں تھی۔ یہ صورتحال جتنی حیران کن تھی اتنی خطرناک بھی چنانچہ انہوں نے اپنے سیل فون سے موقع کی وڈیو تیار کرلی۔ احمق شخص آہستہ آہستہ سڑک کے کنارے  کنارے  سانڈ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ سب سے حیرت انگیز بات یہ تھی کہ وہ بالکل کسی لڑاکا پہلوان کی طرح سینہ پھلائے آگے بڑھ رہا تھا ۔ صورتحال دیکھ کر سانڈ نے اس پر حملے کیلئے پوزیشن سنبھال لی۔ ایکبار  سانڈ بھبکی دینے کے انداز میں اس کے قریب بھی پہنچا مگر اس احمق کو پھر بھی ہوش نہ آیا او روہ اسے للکارتا ہی رہا۔ مگر شاید اس احمق کی قسمت اچھی تھی۔ چند ہی لمحوں میں سانڈ نے  اس احمق کی جانب توجہ ختم کردی اور دوسری طرف چلتا بنا۔ فیس بک پر جاری ہونے والی یہ وڈیو اجرا کے چند منٹ بعد ہی وائرل ہوگئی اور10لاکھ سے زیادہ افراد نے اسے دیکھا۔ پارک انتظامیہ کا کہناہے کہ لوگو ںکو سانڈ اور اپنے درمیان کم از کم 75 فٹ کا فاصلہ رکھنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:- - - -نمیبیا کے نیشنل پارک میں زرافوں کی لڑائی

شیئر: