Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت کےلئے بلیک لسٹ ہونےوالوں کے اہل خانہ پابندی سے مستثنیٰ ہونگے ، جنرل سلیمان الیحییٰ

حکومت پاکستان چاہئے تو پاکستانی عازمین کو قبل از حج امیگریشن سہولت فراہم کرنے کو تیارہیں ، ”مکہ روٹ “کا منصوبہ کامیاب رہا ، امیگریشن کے مراحل آسان ہو جاتے ہیں ، ڈائریکٹرجنرل جوازات کا اردونیوز کو انٹرویو
جدہ (ارسلان ہاشمی ) ڈائریکٹر جنرل جوازات بریگیڈیئرجنرل سلمان الیحییٰ نے کہا ہے کہ مملکت میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم وہ افراد جنہیں سعودی عرب کےلئے بلیک لسٹ کر دیاجاتا ہے انکے اہل خانہ پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں ۔ خلاف ورزی جو شخص کرتا ہے سزا کا حقدار بھی وہی ہوتا ہے دوسرے نہیں ۔ اہل خانہ کسی بھی وقت مملکت آسکتے ہیں ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے عازمین کو مملکت آنے سے قبل امیگریشن کی سہولت فراہم کر نے کی درخواست کی گئی تو اس پر عمل کرنے کو تیار ہیں ۔ اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل جوازات نے مزید کہا کہ " خرج ولم یعد" کی اصطلاح جن افراد پر استعمال کی جاتی ہے اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو خروج و عودہ پر جاکر وقت مقررہ پر واپس نہیں آتے ایسے افراد کو جوازات کے قانون کے مطابق مملکت میں 3 برس کےلئے بلیک لسٹ کر دیاجاتا ہے ۔"خرج ولم یعد " کا نظام جن افراد پر لاگو ہوتا ہے ا س کے ذمہ دار وہ خود ہوتے انکے اہل خانہ نہیں اس لئے پابندی ان افرا دپر عائد کی جاتی ہے انکے اہل خانہ پر نہیں ۔ ڈائریکٹریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے " مکہ روٹ " کا جو منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس میں عازمین کو مملکت آنے سے قبل ہی انکے ملک میں امیگریشن کی سہولت کی فراہمی خاص کر پاکستانی عازمین کے حوالے سے سوال پر ڈائریکٹر جنرل جوازات کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس یہ سہولت ملائیشیا کے عازمین کو تجرباتی طور پر فراہم کی گئی تھی جو کامیاب رہی امسال ملائیشیا کے تمام عازمین کو مکہ روٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کےلئے انہیں حج ٹرمنل پر پہنچنے کے بعد امیگریشن کے لئے قطار میں لگنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ فلائٹ حج ٹرمنل پر اترنے وزارت صحت کی جانچ اور کسٹم کلیرنس کے تمام مراحل سے گزر کر بسو ں میں سوار ہونے تک 25 منٹ لگتے ہیں اس حوالے سے امسال انڈونیشیا کے 23 ہزار عازمین کو یہ سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ جنرل سلیمان الیحییٰ نے مزید کہا کہ ہم یہ سہولت تمام ممالک کو مہیا کرنے کےلئے تیارہیں ۔ اگر حکومت پاکستان چا ہے تو یہ سہولت فراہم کی جاسکتی ہے جس سے عازمین کو کافی آسانی ہوگی ۔ ڈی جی جوازات کا کہنا تھا کہ ہماری جانب سے ہوم ورک مکمل ہے تاہم مختلف ممالک اپنی ضرورت اور امکانات کے مطابق یہ فیصلہ کر نے کے مجازہیں ۔ انہوںنے مزید کہا کہ جوازات کی جانب سے عازمین کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کے لئے مستعد ہیں اس ضمن میں تمام عہدیدارو ںاور اہلکاروں کو خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ضیو ف الرحمان کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں اس ضمن میں خادم حرمین شریفین کی جانب سے جاری خاص ہدایات پر عمل پیرا ہیں ۔واضح رہے جوازات کی جانب سے مملکت میں مقیم وہ افراد جو ایگزٹ ری انٹری ویزے پر مملکت سے جاتے ہیں اور وقت مقررہ پر نہیںلوٹتے انہیں آئندہ 3 برس کےلئے مملکت کےلئے بلیک لسٹ کر دیاجاتا ہے ایسے افراد عمرہ ، حج ، وز ٹ یا کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے بلکہ ان افراد کےلئے خلیجی ریاستوں کے دروازے بھی بند ہوجاتے ہیں ۔ اس حوالے سے جوازات کے ترجمان کاکہنا تھا کہ وہ افراد ایک ہی صورت میں دوبارہ مملکت آسکتے ہیں جس میں ان کا سابق اسپانسر چا ہے تو ان کےلئے ویزے کا انتظام کر سکتا ہے ۔ اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ فیملی ویزے کی بھی یہی صورت حال ہے اگر ایک شخص اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہے اور وہ اپنی فیملی کو خروج و عودہ پر مملکت سے بھیج دیتا ہے ایسی صورت میں فیملی صرف اسی کے زیر کفالت ہوگی اور وہ آئندہ نہ آنے کی پابندی سے مستثنی ہونگے تاہم اس کےلئے ضروری ہے کہ خروج و عودہ میں مدت ختم ہونے کے ایک ماہ بعد سربراہ خانہ سسٹم سے انکے خروج و عودہ کو کینسل کروائے ۔

شیئر: