Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دھاتیں تلاش کرنیوالے کو ملنے والے خزانے کا تعلق تانبے کے زمانے سے ہے

اسمالبرگ....  یہاں رہنے والے   64سالہ میٹل ڈیٹیکٹر نے 2016ء میں لاکھوں پونڈ مالیت کے جس طلائی خزانے کا سراغ لگایا تھا سائنسدانوں نے اتنے دنوں کے تجربے اور تحقیق کے بعد پورے وثوق سے کہا ہے کہ یہ خزانہ تانبے کے زمانے سے تعلق رکھتا ہے۔ برطانوی قانون کے مطابق اسے کوئی شخص اپنی ذاتی ملکیت بناکر نہیں رکھ سکتا۔ اسی لئے اب  برطانوی عجائب گھر  اسے خریدے گی اور اس سے جو آمدنی ہوگی وہ خزانے کا سراغ لگانے والے مسٹر لاویٹ اور جس زمین سے یہ خزانہ ملا تھا اس کے کسان مالک کے درمیان برابر برابر تقسیم ہوگی۔ خزانے میں  طلائی زیورات کے علاوہ  بہت سی کلہاڑیاں، چھری چاقو  اور  ایک ایسا  زیور بھی ملا ہے جو انسانی بالوں کی چوٹی کی طرح ہے اور خالص سونے سے بنا ہوا ہے۔  برطانوی میوزیم اب اس خزانے کی جس کی مدت 3ہزار سال  قبل تک کی ہوسکتی ہے قد رو قیمت کے تعین میں مصروف ہے۔ میوزیم والوں کا کہناہے کہ جیسے ہی اس کی قیمت کا تعین ہوجائیگا تو وہ اسے خرید لیں گے اور اس کی نمائش شروع ہوجائیگی۔خزانے کا سراغ لگانے والے مسٹر لاویٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس زمین پر متعدد بار چکر لگاتے رہے ہیں اور میٹل ڈیٹیکٹر سے زمین میں موجود چیزوں کا سراغ لگانے کی کوشش کرتے رہے ہیں مگر اس سے قبل انہیں کوئی خزانہ  ہاتھ نہیں لگا۔ جہاںسے یہ خزانہ ملا ہے وہ بنیادی طور پر ایک چراگاہ ہے جہاں بھیڑ بکریاں ہر وقت موجود رہتی ہیں مگر اس دن اتفاق سے زمین پر بھیڑ بکریاں نہیں تھی اور میدان خالی دیکھ کر انہیں ایک بار پھر قسمت آزمانے کا خیال آیا او راس بار قسمت نے ان کی ہر طرح سے بار آوری کی۔
مزید پڑھیں:- - - - -تنزانیہ : ننھا سرخ پرندہ زرافے کے دانت صاف کرتا ہے

شیئر: