Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواجہ سراؤں نے سرعام کپڑے اتار دیئے

نئی۔۔۔۔جنوبی دہلی میں ان دنوں پولیس اور خواجہ سراؤں کے بعض گروپوں میں کشمکش کی بعد ریسٹورنٹس، تجارتی مراکزاورمیگا مالز جیسے مقامات پر لوگوں سے مبارکبادکے طور پر پیسے مانگتے ہیں ، پیسے نہ ملنے کی صورت میں بدتمیزی پر اتر آتے ہیں ، جب پولیس انہیں علاقے سے باہر نکالتی ہے تو یہ پولیس والوں سے بھی نہیں ڈرتے اور سر عام کپڑے اتار کر غیر اخلاقی حرکتیں کرنے سے باز نہیں آتے۔حوض قاضی ویلیج کے قریب خواجہ سراؤں نے پیسے طلب کئے ۔ پولیس نے انہیں یہاں سے جانے کوکہا تو  لوگوں سے بدتمیزی کرنی شروع کردی۔7،8خواجہ سراؤں نے لوگوں کے سامنے کپڑے اتارنا شروع کردیئے ،ایک خواجہ سرا تو مکمل بے لباس ہوکر وہاں سے گزرنے والی کارکی چھت پر چڑھ گیااور غیر اخلاقی حرکتیں کرنے لگا۔خواجہ سراؤں کے گروپ میں شامل 3،4نے کار کو لات ماری اور شیشے توڑنے کی کوشش کی۔خواجہ سراؤں کی بدتمیزی اور ہنگاموں کی اطلاع پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور انہیں گرفتار کرلیا۔واضح ہو کہ جنوبی اور مغربی دہلی میں خواجہ سراؤں کا گروپ لوگوں سے جبراً پیسے  وصولنے کا دھندہ کررہاہے۔یہ لوگ حوض قاضی، گرین پارک، لاجپت نگر اور آئی آئی ٹی کے علاقوں میں سرگرم ہیں۔پولیس افسران کا کہنا ہے کہ پہلے خواجہ سرا لوگوں سے مبارکباد کے نام پر پیسے لیتے تھے مگر اب تو یہ لوگوں کو لوٹنے اور غیر قانونی و غیر اخلاقی دھندوں میں ملوث ہوگئے ہیں۔ جنوبی دہلی کے ڈی سی پی رومل بانیا نے کہا کہ خواجہ سراؤں کی ہنگامہ آرائیوں اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کو قطعی برداشت نہیں کیا جائیگا۔ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔
مزید پڑھیں:- - - -دلہن کا سسرال جانے سے انکارکیوں؟

شیئر: