Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوپی اسمبلی نے شور و ہنگامے کے دوران 2018-19 کا ضمنی بجٹ منظور کرلیا

    لکھنؤ-  - -  -یوپی اسمبلی میں پیر کو اپوزیشن کے شور و ہنگامے کے درمیان حکومت نے 2018-19ء کا ضمنی بجٹ پاس کرالیا۔ اس بجٹ کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ 2019ء کے پارلیمانی الیکشن کو سامنے رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ اسی لئے اس میں بجٹ کا ایک چوتھائی حصہ کسانوں پر خرچ کرنے کا جواز رکھا گیا ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ کسان اس سے خوش ہوجائے گا اور اپوزیشن نے جو اتحاد کا پانسہ پھینکا ہے وہ ناکام ہوجائے گا۔بجٹ کے اس ایک چوتھائی حصے میں گنا کسانوں کے بقایا کی ادائی کو  اولیت دی گئی ہے جس پر 5 ہزار 5سو کروڑ روپے خرچ ہوں گے اس کے علاوہ پا5سو کروڑ روپے کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست جمع کیا جائے گا جو ان کے دیگر بقایا جات کا حصہ ہوں گے۔آج ضمنی بجٹ جب اسمبلی ہاؤس میں ڈپٹی وزیراعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے پیش کیا تو اپوزیشن نے ان سے پہلے کسانوں کے بقایا جات کی تفصیل دریافت کی جس کا جواب انھوں نے نہیں دیا اس کے بعد ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع ہوگیا اور اس شور ہنگامے کے درمیان ڈپٹی وزیراعلیٰ نے 34833 کروڑروپے کا ضمنی بجٹ پاس کرالیا۔اس ضمن میں ڈاکٹر شرما نے بتایا کہ 850   کروڑ روپے کمبھ میلے کے اخراجات ہیں۔ اور 800 کروڑ روپے آگرہ کے پاس زیر تعمیر زیور بین الاقوامی ہوائی اڈے پر خرچ کیے جائیں گے۔سیلاب زدہ علاقوں پر 301 کروڑ اور ریاست کی سڑکوں کی تعمیر کیلئے 750 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔اپوزیشن کا یہ عام تاثر تھا کہ پورا بجٹ ووٹ بینک پر منحصر ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -37سال قبل طیارہ اغوا کرنے کے ملزمان بری

شیئر: