Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ پر3000 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام

بھوپال۔۔۔۔مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت کے سربراہ اور وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان پر3000کروڑ روپے گھپلے کے الزام نے ان کی نیندیں اڑادیں۔ ریاست کے ای-ٹینڈر میں بدعنوانی کے ذریعے نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچا نے کاعمل اعلیٰ افسران کی سطح پر جاری تھا۔ تحقیقات میں الزامات کی تصدیق ہونے کے باوجود حکومت نے اب تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کرائی بلکہ حقیقت سامنے آنے پر تحقیقاتی افسر کو ہٹا کردوسرے اعلیٰ افسر کوتعینات کیا گیا۔ذرائع کے مطابق یہ گھوٹالہ کئی برس سے جاری تھاجس کا انکشاف اب ہوا۔ الزام ہے کہ اس گھوٹالے میں مدھیہ پردیش واٹر کارپوریشن کی جانب سے نکالے گئے کروڑوں روپے کے3 ٹھیکوں کے ای ٹینڈر میں جعلسازی کی گئی۔  یہ 3 ٹھیکے راج گڑھ اور ستنا ضلع میں 2322 کروڑ روپے کے دیہی آبی فراہمی منصوبہ سے منسلک  تھے۔ حیدر آباد کی2اور ممبئی کی ایک کمپنی کی بولی سب سے کم ہو نے پر ٹھیکہ دیدیا گیا۔ مدھیہ پردیش واٹر کارپوریشن نے بتایا کہ ٹینڈر عمل میں آن لائن دستاویزات کے ساتھ چھیڑ خانی کی گئی اور اس میں نجی کمپنیوں اور اعلیٰ افسران کی مرضی بھی شامل ہے۔ ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنیوں نے داخلی کارندوں کی مدد سے دوسری کمپنیوں کی جانب سے لگائی گئی بولیاںمعلوم کرکے ان سے کم بولی لگا کر ٹینڈر حاصل کر لیا۔ ٹیکنالوجی اورتعمیراتی کمپنی کی شکایت کے بعد واٹر کارپوریشن کے ایک افسر نے مدھیہ پردیش اسٹیٹ الیکٹرانکس ڈیولپمنٹ کارپوریشن( ایم پی ایس ای ڈی سی )کے منیجنگ ڈائریکٹر منیش رستو گی نے تحقیقات کرائی جس میں الزامات کی تصدیق ہوئی۔ یہ بھی پتہ چلا کہ صرف واٹر کارپوریشن ہی نہیں بلکہ محکمہ عوامی تعمیرات، آبی وسائل محکمہ، ریاستی سڑک ترقیات اتھارٹی اور پروجیکٹ امپلی منٹیشن یونٹ کے 6 پروجیکٹس کے ای ٹینڈر میں بے ضابطگی کی گئی۔ رستوگی نے ایم پی ایس ای ڈی سی کو خدمات فراہم کرنے والی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز اور اینٹریس سسٹم کومعاہدے کیخلاف نوٹس بھیجا۔ نوٹس کے جواب میں دونوں کمپنیوں نے تسلیم کیا کہ ای ٹینڈر میں جعلسازی ہوئی۔ ایم پی ایس ای ڈی سی نے سبھی محکموں سے 6 ٹینڈرز منسوخ کرنے کیلئے کہا۔ریاست کے چیف سیکریٹری بی پی سنگھ کی ہدایت پر تمام 9 ٹھیکوں کی جانچ اقتصادی جرائم وِنگ (ای او ڈبلیو) کو دے دی گئی۔ ای او ڈبلیو کے ایک افسر کے مطابق یہ گھوٹالہ 3000 کروڑ روپے کا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -سرکاری اسپتالوں کوجدید خطوط پر استوار کیا گیا،نائیڈو

شیئر: