Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات نے تارکین وطن طویل المیعاد اقامہ دینے کا فیصلہ کر لیا

ابوظبی.... متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اپنے یہاں مقیم غیر ملکیوں کو 55برس کے بعد ریٹائر ہونے پر طویل المیعاد اقامہ جاری کرنے کی منظوری دیدی۔ اس سے ملازمین ، سرمایہ کار اور ملازمت سے سبکدوش ہو جانے والے غیر ملکی فیضیاب ہو سکیں گے۔ اماراتی کابینہ نے پہلی بار اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کئی اہم فیصلے کئے ہیں۔ سرکاری صنعتی اداروں میں بجلی کے نرخ کم کردیئے۔ اماراتی کابینہ نے 55برس سے زیادہ عمر کے تارکین کو طویل المیعاد اقامے کی سہولت کے ساتھ ساتھ نئی رعائتیں دی ہیں۔ ایسے ریٹائرغیر ملکی جو امارات میں قیام کے خواہشمند ہوں ، خوشحالی یا سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہوں۔ انہیں مخصوص ضوابط کے تحت امارات میں رہنے کی سہولت مہیا ہو گی۔ اقامہ پہلی بار 5برس کیلئے جاری کیا جائے گا۔ اقامے کے آرزومند کو 55برس پورا ہونے پر خودکار نظام کے تحت توسیع دیدی جائے گی۔ امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے واضح کیا کہ ہمارے ملک نے صنعت کو فروغ دینے کیلئے نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی صنعتوں کے نقشے پر امارات کا نام پرکشش ریاست کے طورپر متعارف ہو۔ اسی پالیسی کو آگے بڑھاتے ہوئے فیکٹریوں کےلئے بجلی کا نیا نرخنامہ جاری کیا گیا ہے۔ عملدرآمد سال رواں کی آخری سہ ماہی سے ہوگا۔ بڑی فیکٹریوں کا بجلی بل 29فیصد ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کارخانوں کا بجلی بل 10تا 22فیصد کم ہوگا جبکہ نئی فیکٹریوں کے لئے بجلی لائن فیس ختم کردی گئی۔ اماراتی کابینہ نے سول مقدمات ایک دن میں طے کرنے کا نظام بھی جاری کردیا۔ 55برس سے اوپر کے افراد کو طویل المیعاد اقامہ ویزا جاری کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔ اسکے تحت 5برس تک کا اقامہ دیا جائیگا۔ ریٹائر تارکین جن کی عمریں 55برس یا اس سے زیادہ ہوں انہیں مخصوص شرائط کے مطابق اقامے میں توسیع دی جائیگی۔ ایک شرط یہ ہے کہ ریٹائر غیر ملکی 10لاکھ اماراتی درہم کسی جائداد میں لگائے ہوئے ہو یا کم از کم 10 لاکھ درہم کا بیلنس اسکے پاس ہو یا وہ ماہانہ 20ہزار درہم کی آمدنی کا ثبوت فراہم کردے۔ اس پر عمل درآمد 2019ءکے اوائل سے ہوگا۔اماراتی کابینہ نے سرکاری اور نجی اسپتالوں کیلئے مشترکہ قومی پیمانے بھی مقرر کر دیئے۔ 
 

شیئر: