Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوپی: سابق ریاستی وزیر سنگیتا کو سسرال والوں نے زندہ جلادیا

جونپور۔۔۔۔سابق ریاستی وزیر، معروف فوک سنگر اور للت کلا اکیڈمی کی سابق نائب صدر  سنگیتا یادو بری طرح جھلس گئیں۔ انہیں فوراً جونپور کے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سنگیتا نے الزام لگایا کہ شوہر ، ساس اور سسر نے جہیز کے لالچ میں جلاکر مارنے کی کوشش کی۔سنگیتا کے بھائی  نے جہیز کے مطالبے کا کیس درج کرایا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ساس، سسر اور شوہر کو گرفتار کرلیا۔مچھلی شہر علاقے کے کٹھہت خاص کی رہنے والی سنگیتا یادو ، اکھلیش حکومت میں للت کلا اکیڈمی کی نائب صدر تھیں  اور انہیں ریاستی وزیر کا درجہ حاصل تھا۔ 24نومبر 2016ء کو ان کی شادی بدلاپور علاقے کے بٹھوا کلا کے رہنے والے درگیش یادو کے ساتھ ہوئی تھی  جو جنوبی ہند میں تعینات ہیں۔سنگیتا لکھنؤ کے گومتی نگرمیں واقع مکان میں سکونت پذیر ہیں۔ گزشتہ روز وہ سسرال پہنچیں جہاں کمرے میں سورہی تھیں کہ سسر اور سال نے بستر پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی جس سے وہ بری طرح جھلس گئیں۔ آگ لگنے پر سنگیتا کے چیخنے کی آواز سن کر جیٹھانی اور ان کے بچوں نے آکر آگ بجھائی۔ایس پی دینیش پال سنگھ نے بتایا کہ سنگیتا یادو کے بھائی دھرمیندر یادو کی شکایت پر ان کی سسرال کے لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - - - -پائلٹ نے کیسےبچائی370مسافروں کی جان؟

شیئر: