Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت کیلئے فرضی انٹرویو کرانے والا گروہ گرفتار

نئی دہلی۔۔۔۔پولیس ملازمت کے نام پر دھوکہ دہی کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیاگیا۔یہ گروہ فرضی انٹر ویو کیلئے نوجوانوں کو محکمہ زراعت کی عمارت میں سرکاری افسران کے کمرے کا استعمال کیا کرتا تھا۔ یہ لوگ نوجوانوں سے نوکری کے نام پرکروڑوں روپے اینٹھ چکے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ریکٹ چلانے والے گروہ میں سافٹ ویئر انجینیئر ، آن لائن اسکالر شپ فرم کا ڈائریکٹر،گرافک ڈیزائنراور ایک ایونٹ منیجر شامل تھے۔ان لوگوں کے وزارت کے اسٹاف کے تعلقات تھے۔گروہ نے وزارت دیہی ترقیات کے چوتھے گریڈ کے 2ملازمین کی مدد حاصل کررکھی تھی جو چھٹی پر جانے والے افسران کے کمروں کا بندوبست کیا کرتے تھے جہاں فرضی انٹرویو کیلئے نوجوانوں کو طلب کیا جاتا اورانٹرویو کے بعد فرضی ملازمت لیٹر دینے کے بعد گروہ کا ماسٹر مائنڈ ان سے رقم وصول کرتا تھا۔گزشتہ دنوں وہ طلبہ کے گروپ سے 22لاکھ روپے اینٹھ لئے۔ اس سلسلے میں او این جی سی کی جانب سے وسنت گنج تھانے میں شکایت درج کرائی گئی کہ او این جی سی میں اسسٹنٹ انجینیئر کے عہدے پر ملازمت کے نام پر لاکھوںروپے ہتھیا لئے۔تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ متاثرین کے پاس او این جی سی کی جانب سے ای میل آئے تھے اور انٹرویو کیلئے زرعی مرکز کی عمارت میں بلایا گیا تھا۔متاثرین کی جانب سے معلومات حاصل کرنے کے بعد گروہ کا پردہ فاش کرنے کیلئے ایس پی آدتیہ گوتم ، انسپکٹر رچھال سنگھ اور انیل جین کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ٹیم نے 2ماہ مسلسل جدوجہد اور تحقیقات کے بعد گروہ کو بے نقاب کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ایڈیشنل کمشنر راجیو رنجن نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے 27موبائل،2لیپ ٹاپ،10چیک بک ، فرضی آئی ڈی کارڈز ، 45سم کارڈز اوردیگر اشیاء برآمد کی گئیں۔ملزمان کی شناخت کشور کونال، وسیم، انکت گپتا، وشال گوئل اور سمن گوربھ کے طور پر ہوئی۔گروہ میں شامل وزارت کے ملازمین جگدیش راج اور سندیپ کمار کو گرفتار کر لیا گیا۔وسیم اور انکت اتر پردیش کے رہنے والے ہیں جبکہ دیگر ملزمان دہلی کے ہیں۔ گروہ کے سرغنہ روی چندرا کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - -چھیڑ خانی کرنیوالے نوجوان کی پٹائی اور گلے میں جوتوں کا ہار؟

شیئر: