Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جان بوجھ کر مضر صحت ، ملاوٹی اور ممنوعہ خوراک کے کاروبار پر 10ملین ریال جرمانہ

ریاض.... سعودی ایف ڈی اے نے جان بوجھ کر مضر صحت ، ملاوٹی اور ممنوعہ خوراک کے کاروبار پر 10ملین ریال جرمانے اور قید کی سزا کے قانون پر عملدرآمد شروع کر دیا۔ ایف ڈی اے نے واضح کیا کہ چھوٹے ، درمیانے درجے کے تجارتی اداروں اور کھانے پینے کی اشیاءتیار اور فروخت کرنے والی دکانوں پر متعینہ خلاف ورزیوں کے ارتکاب پر سزاﺅں کا نفاذ ہو گا۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر ایک خلاف ورزی ایک سے زائد مرتبہ کی جائے گی تو اس پر سزا بھی بڑھا دی جائے گی۔ سعودی ایف ڈی اے کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ سعودی ایف ڈی اے خلاف ورزی کرنیوالے کے خرچ پر مطلوبہ اشیاءضبط کرنے ، متعلقہ شخص کو دفتر میں طلب کرنے ، سامان تلف کرانے ، ممنوعہ خوراک کے لین دین کو روکنے یا درآمد شدہ ممنوعہ غذا کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کی مجاز ہے۔ خلاف ورزی پر 10برس تک قید اور 10ملین ریال تک کا جرمانہ یا دونوں میں سے کوئی ایک سزا دی جا سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اگر نگران ادارے نے کھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنے پر پابندی کر دی ہو۔ یا دکان ، ریسٹورنٹ، گودام یا کھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنے والی دکان کو سربمہر کر دیا گیا ہو تو ایسی صورت میں بلا اجازت کھولنا خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔ اس پر 50ہزار ریال جرمانہ ہو گا۔ اگر کسی ادارے نے ممنوعہ یا حرام یا آلودہ اشیاءیا ان سے تیار کسی غذائی اشیاءکا لین دین کیا یا اس کا اشتہار دیا ۔ ایسی صورت میں 5لاکھ ریال جرمانہ ہو گا۔ اگر کسی ادارے نے اتھارٹی کی پابندی کے بعد غذائی اشیاءکے ڈبے استعمال کئے تو اس پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔ اگر نگران ادارے نے غذائی اشیاءمارکیٹ سے ہٹانے یا تلف کرنے کا حکم دیا ہو اور ادارے نے اس عمل نہ کیا ہو تو اس پر 50ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ جہاں تک چارہ قانون کی خلاف ورزی کا تعلق ہے تو اس پر 2لاکھ ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ 
 

شیئر: