Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم مودی ملک کے 15امیر ترین افراد کے مفادات کی نگرانی کرتے ہیں ، راہول گاندھی

حیدرآباد۔۔حیدرآباد میںصدر کانگریس راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں دو طرح کے نظریات کے درمیان لڑائی ہورہی ہے۔ ایک طرف وہ لوگ ہیں جو اس ملک کو باٹنے کا کام کر رہے ہیں تو دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو ملک کو جوڑنے کاکام کر رہے ہیں ، ایک نظریہ نفرت پھیلانے کا ہے اور دوسرا نظریہ محبت اور امن کا ہے ۔آج ملک کے عوام موجودہ صورتحال سے گھبرائے ہوئے ہیں او راُن دنوں کو یاد کررہے ہیں جب پوراملک امن اور پیار سے کھڑاہوتا تھا۔راہل گاندھی تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات کے سلسلہ میں انتخابی مہم کے حصہ کے طورپر ضلع عادل آباد کے بھینسہ ،ضلع کاماریڈی میں جلسوں سے خطاب کے بعد شہر حیدرآباد کے تاریخی چارمینار پہنچے ۔اسی چارمینار سے راہل گاندھی کے والد سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے سدبھاونا ریلی کی شروعات کی تھی ۔اس موقع پر راہل گاندھی نے متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلیٰ و تمل ناڈو کے سابق گورنر روشیا کو سدبھاونا ایوارڈ دیا۔چارمینار کے دامن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے دلتوں، قبائلیوں اور مسلمانوں کو ڈرایا جارہا ہے۔ملک کے کمزوروں کو دبانے اورڈرانے کاکام کیاجارہا ہے اور وزیراعظم ملک کو باٹنے کا کام کرر ہے ہیں اور ملک میں نفرت پھیلارہے ہیں۔ایک طرف جہاں وزیراعظم یہ کام کر رہے ہیں تو دوسری طرف ان کے حامی ہیں۔انہوںنے الزام لگایا کہ مجلس ، مودی کی مدد کر رہی ہے۔مہاراشٹر،بہار اور دیگر ریاستوںمیں مجلس ، مودی کی مد د کرر ہی ہے کیونکہ ان کی سونچ ایک ہی ہے۔ملک کو باٹنے ، توڑنے اور نفرت پھیلانے کی سونچ یہ لوگ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ ملک میں کوئی بھی خوفزدہ نہ ہو،یہ ملک تمام کا ہے ۔دستور میں واضح کیا گیا ہے کہ ملک تمام کا ہے چاہے اس کی ذات ، نسل ،فرقہ کچھ بھی کیوں نہ ہو، یہ ملک تمام کا ہے اور تمام کو امن ومحبت سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔انہوںنے کہاکہ مودی کی حمایت ریاست کے وزیراعلیٰ کے ساتھ ساتھ مجلس بھی کرتی ہے۔یہ تینوں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مودی نے پارلیمنٹ میں ساورکر کی تصویر لگائی درحقیقت وہ ویر نہیں تھے کیونکہ ایک ایسے وقت جب کانگریس کے اہم لیڈران گاندھی جی ، نہرو ، سردار پٹیل اور دوسرے آزادی کی لڑائی میں جیل گئے تھے تو اس وقت اسی ساورکر نے انگریزوں کو ایک خط لکھاتھا کہ وہ انگریزوں سے معافی مانگتا ہے اور ان کے پیر پکڑنے کیلئے تیار ہے ، اس کو جیل سے رہا کردیاجائے۔انہوںنے الزام لگایا کہ مودی نے لال قلعہ سے ٹہر کر جھوٹ بولا اور ملک کی توہین کی اور کہا کہ 70سال سے ہاتھی سورہا تھا۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی ایسی سونچ نہیں ۔ یہ ملک تمام کا ہے اور کانگریس تمام کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے۔انہوںنے واضح کیا کہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ترقی کے لئے کام کرے گی اور ایک ایسی ریاست بنائے گی جس میں تمام لوگ ایک ساتھ مل کر امن وبھائی چارہ او ر محبت کے ساتھ رہیں۔
 

شیئر: