Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انصاف ،شفافیت اور ٹھوس موقف کی علمبردار ریاست

21اکتوبر 2018ء اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار عکاظ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی عرب اپنے ہر فیصلے اور ہر اقدام سے یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ عدل و انصاف کی قافلہ سالار ریاست ہے ۔ مملکت کا یہ شیوہ اپنے قیام کے روز اول سے آج تک قائم و دائم ہے ۔ سعودی عرب نے ہر دور میں راستی اور شفافیت کا مظاہرہ پوری قوت سے کیا ہے ۔ امن و امان کو یقینی بنانے میں سعودی عرب سنگ بنیاد کا درجہ رکھتا ہے ۔ 
سعودی شہری جمال خاشقجی ؒ کے معاملے میں مملکت نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ وہ اپنے شہریوں کی سلامتی اور امن کا فرض کسی بھی فریق کے مقابلے میں زیادہ موثر اور بہتر شکل میں انجام دینے والی ریاست ہے ۔ سعودی عرب کسی بھی حالت میں اپنے شہریوں کے حقوق سے نہ کبھی دستبردار ہوا ہے اور نہ ہو گا ۔ خاشقجی کی گمشدگی کے پہلے ہی لمحے میں مملکت نے یقین دہانی کرا دی تھی وہ حقائق طشت ازبام کر کے رہے گا ۔ خاشقجی کے معاملے میں ملوث تمام افراد کے خلاف عدل و انصاف کے قاعدے ضابطے نافذ کرے گا ۔ ایسا ہی ہوا اور آئندہ بھی ایسا ہی ہو گا ۔ 
سعودی عرب کا یہ عہد و پیمان سیاسی عہدوپیماں سے پہلے اخلاقی اور انسانی بنیادوں پر قائم ہے ۔ سعودی عرب کی یہ پاسداری باو ر کراتی ہے کہ وہ ہوش مند ریاست ہے ۔ ہر طرح کی اور ہر درجہ کی غلطیوں کی اصلاح پر قادر ہے ۔ یہ درست ہے کہ دنیا بھر کے لوگ مانتے ہیں کہ غلطیاں ہر ملک میں ، ہر ادارے کی سطح پر ہوتی ہیں تاہم سعودی عرب نے نہ صرف یہ کہ حقیقت طشت ازبام کی بلکہ شاہی فیصلوں نے سعودی محکمہ خفیہ کے ڈھانچے کی تنظیم نو بھی کر ڈالی جس کی بدولت یہ محکمہ اپنی تمام ذمہ داریاں متوازن اور مطلوبہ شکل میں انجام دے سکے گا ۔ اس سب سے سعودی عرب کے مقام اور اس کے عالمی اثر و رسوخ کو تقویت پہنچی ۔ اس کی بدولت اقوام عالم کی نظر میں سعودی عرب کی قدروقیمت بڑھ گئی ۔ ہم وطنوں کے اعتبار میں اضافہ ہوا ۔ سب کو احساس ہو گیا کہ سعودی عرب عدل و انصاف ، شفافیت اور ٹھوس موقف کی شاہراہ پر گامزن ہے ۔ سعودی عرب بڑی ریاست تھی ، ہے اور رہے گی ۔ 
 

شیئر: