Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حق و انصاف کی علمبردار ریاست

22اکتوبر 2018ء پیر کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبار عکاظ کا اداریہ نذر قارئین

    جب بھی سعودی عرب کیخلاف کوئی تشہیری مہم چلائی جاتی ہے یا جب بھی سعودی عرب کو اقوام عالم کے سنگ چلنے سے روکنے کی کوئی سازش رچی جاتی ہے تب تب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ سعودی عرب شریفانہ ،صاف شفاف اور معقولیت پسندانہ موقف اختیار کرکے ہر سازش اور ہر مہم کو احسن شکل میں ناکام بنادیتا ہے۔
    سعودی عرب اور اس کے امن و استحکام کے دشمنوں نے جمال خاشقجی کے مسئلے سے ناجائزہ فائدہ اٹھاکر مملکت کیخلاف افواہوں کا بازار گرم کیا۔ ہم نے دیکھا کہ سعودی عرب نے چشم کشا حقائق دریافت کرکے رائے عامہ کے سامنے لانے کا غیر معمولی اہتمام کیا۔ سعودی عرب نے اپنے فرض سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ درپردہ حقائق پر پڑی ہوئی گرد اٹھاکر روشن حقائق عالمی رائے عامہ کے روبروپیش کرنے کا اہتمام کیا۔شاہی فرامین نے متعلقہ عہدیداروں کی برطرفی، تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل اور محکمہ خفیہ کو جدید حالات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اس کی تشکیل نو کا حکم جاری کیا۔
    2فریقوں کا فرق دیکھئے ،ایک طرف توسعودی عرب ،اس کے نظام ، اس کے عوام اور اس کی پالیسیوں کے خلاف بدکلامی میں مصروف عناصر اپنا مشن چلانے میں لگے ہوئے ہیں،سعودی شہری خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا انہیں اس سے کوئی دلچسپی نہیں جبکہ دوسری جانب سعودی عرب نے برادر ملک ترکی کے ساتھ تحقیقات کا سلسلہ جاری رکھا۔دشمنوں کا ہدف حقیقت تک رسائی نہیں تھا بلکہ ان کا واحد مقصد سعودی عرب کو بدنام کرنا تھا۔ اب جبکہ افواہیں پھیلانے والے ، جھوٹ گھڑنے والے اور تباہی و بربادی کا پرچار کرنے والے بلوں میں گھسے ہوئے ہیں،سعودی قائدین حقیقت حال تک رسائی کا اعلیٰ ہدف پانے کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:- - - -حوثیوں نے 80فیصد یمنیوں کو پانی کی نعمت سے محروم کردیا

شیئر: