Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمد بن سلمان کا خطاب ،امیدوں کا آئنہ

25اکتوبر2018ء بروز جمعرات  سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی جریدے البلاد کا اداریہ نذر قارئین
ولیعہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے سرمایہ کاری مستقبل کانفرنس میں شرکت کے موقع پر خطے کے ممالک و اقوام کی توقعات کادائرہ نقطہ عروج کو پہنچا دیا ۔ انہوں نے یہ خواہش ظاہر کر کے کہ وہ مشرق وسطیٰ کو نئے یورپ میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں ، علاقے کے اقوام و ممالک کی امیدوں کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
خطے کے ممالک کے استحکام کا واحد راستہ ترقی ہے ۔ غالباً سعودی ولیعہد ایسے ترقیاتی نمونے پیش کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں جو مشرق وسطیٰ کو دنیا بھر کے ممالک کا صدر نشیں بنا دے ۔ اعداد و شمار کی زبان ہی خادم حرمین شریفین اور ان کے ولیعہد کے عہد اقتدار میں سعودی عرب میں حاصل ہونیوالی ترقیاتی پیشرفت کے جیتے جاگتے ثبوت ہیں ۔ جب سے انہوں نے سعودی وژن 2030ء اور قومی تبدیلی پروگرام 2020ء کی منظوری دی ہے تب سے ترقیاتی کارناموں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑا ہے ۔ 
سعودی ولیعہد کی یہ تاکید کہ سعودی عوام عظیم اور زبردست ہے،اپنے عوام کے بل پر مہم جوئی کے ان کے اعتماد کا پتہ دیتی ہے ۔ انہوں نے اپنی تاکید کو یہ کہہ کر مزید دوبالا کر دیا کہ ’’میں سعودی عرب کے 20ملین باشندوں میں سے ایک ہوں ‘‘۔
سعودی ولیعہد نے کانفرنس سے خطاب کے دوران ایک اور پیغام دیا ۔ یہ پیغام سعودی شہری جمال خاشقجی کی موت میں ملوث تمام افراد کو طشت ازبام کر کے عدالت کے کٹہرے میں کھڑے کرنے کے عزم کا اظہار کر کے دیا گیا ۔ 
سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک شاہ سلمان ، محمد بن سلمان اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی قیادت میں باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے ۔ محمد بن سلمان کی یقین دہانی اپنے اندر اُن لوگوں کیلئے بڑا پیغام رکھتی ہے جو ترقی کے ساتھ مملکت کے تعلقات کو بگاڑ کے در پہ ہیں۔

شیئر: