Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب اتحاد برائے یمن ٹھوس بنیادوں پر

11نومبر2018ء اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار ’’عکاظ ‘‘کا اداریہ نذر قارئین!
سعودی عرب کی زیر قیادت عرب اتحاد برائے یمن نے امریکہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اتحاد کے جنگی طیاروں کو فضا میں ایندھن فراہم کرنے کی سہولت بند کر دے ۔امریکہ نے اس درخواست کی فوری تائید اور حمایت کر دی ۔ 
امریکہ عرب اتحاد برائے یمن کی حمایت کر رہا ہے ،یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں ۔ امریکہ یمن میں دہشتگردی کو کچلنے کیلئے اپنے اتحادیوں کی تائید و حمایت کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ ایران یمن میں دہشتگردی کا آتش فشاں بھڑکائے ہوئے ہے ۔ وہ پڑوسی ممالک میں دائیں بائیں اپنے وظیفہ خواروں سے مختلف کام لے رہا ہے ۔ اس کا مقصد مستحکم ممالک کے امن و امان کو متزلزل کرنا اور ہر ملک میں خمینی انقلاب کے پرچار کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے ۔ 
سعودی عرب اور اتحادی ممالک خود انحصاری کی پالیسی پر گامزن ہیں ۔ ٹھوس بنیادوں پر دہشتگردی کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں ۔لڑاکا طیاروں کو فضا میں ایندھن فراہم کرنے سے متعلق امریکہ سے اتحاد ی ممالک کی درخواست بھی اسی کا ثبوت ہے ۔ سعودی عرب  لڑاکا طیاروں کو فضا میں ایندھن فراہم کرنیوالے 21طیاروں کا مالک ہے ۔ امارات کے پاس بھی اس طرح کے 6طیارے ہیں ۔ اتحادی ممالک یمن میں شہریوں کی جان بچانے کی غرض سے اپنی فوجی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں بھی لگے ہوئے ہیں ۔سعودی عرب اور اس کے اتحادی امریکہ کی جانب سے لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے کی سہولت فراہم کرنے اور خطے میں ایرانی اثر و نفوذ کو لگام لگانے کے سلسلے میں اس کی مساعی کے قدر داں تھے ، ہیںاور رہیں گے ۔ 

شیئر: