Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کی باتیں سپریم کورٹ کی آزادی پر سوالیہ نشان ہیں

حیدرآباد- -  - صدر مجلس بچاؤ تحریک مجید اللہ خان فرحت نے  بڑا بازار یاقوت پورہ اور امان نگر میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کی باتیں  ملک کے استحکام کیلئے خطرہ اور عدلیہ بالخصوص سپریم کورٹ کی  کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 دسمبر کو ہونے والے انتخابات  میں 17 فیصد مسلمان ریاست تلنگانہ کی سیاست کا مقدمہ طے کریں گے ۔ انہوں نے  عوامی خدمات کی بنیاد پر ہی ایم بی ٹی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے  اپنے والد و سابق رکن اسمبلی امان اللہ  خان  کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجلس کے بے باک عوامی قائد تھے جنہوں نے عوامی مسائل کی یکسوئی میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی۔  انہوں نے کہا کہ فرضی ووٹرز کے ذریعے مجلس  اتحاد المسلمین نے انتخابات جیتنے  کا منصوبہ  بنایا ہے۔ انہوں نے  مجلس  پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  جب ریاست میں کانگریس برسراقتدار  تھی تو کانگریس کے ساتھ اور جب ٹی آر ایس آئی تو اس کے ہمنوا ہوگئے۔  انہوں نے کہا کہ مجلس  یاقوت پورہ کا الیکشن لڑنے کیلئے 10 کروڑ روپے لگا رہی ہے اگر  یہی پیسہ قوم کے نوجوانوں  کی معاشی  حالت  اور تعلیمی استحکام کیلئے  خرچ کیا جاتا تو یہاں صورتحال  کچھ اور  ہی ہوتی۔ انہوں نے  کہا کہ وہ پیدائشی مجلسی ہیں اور مجلسی رہیں گے۔ انہوں  نے کہا کہ  میں ملت  کے مفاد میں اتحاد کیلئے تیار ہوں  جہاں بھی مجھے  آنے کیلئے کہا جائے گا، آسکتا ہوں۔  میں آخری سانس تک مسلمانوں کی فلاح وبہبود  کے کام کرونگا۔  مسلمانوں    کے مسائل کی یکسوئی کیلئے  کسی سے سمجھوتہ نہیں کرونگا۔ وعدہ کرتا ہوں  اگر منتخٔب ہوگیا تو ایوان اسمبلی  میں داخل ہوتے ہی اوقافی جائدادوں کے تحفظ کیلئے آواز اٹھاؤنگا۔  5 لاکھ کروڑ کی اوقافی  جائدادوں کی انکوائری کروانے کیلئے حکومت پر دباؤ  بناؤں گا۔
مزید پڑھیں:- - - -جونپورمیں’’ دون ایکسپریس ٹرین‘‘ حادثہ سے بال بال بچ گئی

شیئر: