Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق اسپنر عبدالقادر کی پاکستانی چیف سلیکٹرپر شدید تنقید

لاہور:سابق لیگ اسپنرعبدالقادر نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے آغاز میں پاکستان ٹیم کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب چیف سلیکٹر میرٹ پامال کرکے بھتیجے کو عمدہ کارکردگی دکھانے والوں پر فوقیت دیں گے تو ایسے ہی نتائج حاصل ہوں گے؟انہوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کمزور کرکٹرز کا مجموعہ ہے اور انضمام الحق تن تنہا فیصلہ کرتے ہیں، دوسری جانب کوچ مکی آرتھر اپنی من مانیاں کر رہے ہیں۔بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اگر وہ اتنے ہی اچھے کوچ ہیں تو خود ان ملک زمبابوے ان کی خدمات کیوں نہیں حاصل کرتا ۔عبدالقادر نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا کہ ان لوگوں کا احتساب ضروری ہے، جنھوں نے گرانٹ فلاور کو قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ بنا دیا۔ پاکستان میں جاوید میانداد، مشتاق محمد، یونس خان، محمد یوسف، عامر سہیل جیسے بیٹسمین موجود ہیں لیکن انہیں نظر انداز کرکے ہم غیر ملکی کوچز کو ہزاروں ڈالرز کس بنیاد پر دے رہے ہیں؟عبدالقادر نے کہا کہ مختصر فارمیٹ نے ہماری کرکٹ کو مزید خراب کردیا ہے اور اب کسی کو وکٹ پر ٹھہر کر کھیلنے کی عادت ہی نہیں رہی۔ساری توجہ ٹی ٹوئنٹی اور پی ایس ایل پر مرکوز ہے ۔ گزشتہ 10 سال سے ہم ٹیسٹ کرکٹ کو اہمیت ہی نہیں دے رہے ۔ عبد القادر نے کہا کہ اصل کرکٹ ٹیسٹ کرکٹ ہی ہے۔ عبدالقادر کا کہنا تھا کہ ابوظبی ٹیسٹ میں شرمناک شکست کیلئے کسی ایک کھلاڑی کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے کیونکہ سب ہی خراب کھیلے اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔ ایک سال پہلے ابوظبی میں ہی ہماری ٹیم سری لنکا کے خلاف 136 رنز کے ہدف میںناکام رہی تھی لیکن کسی نے سبق نہیں سیکھا۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: