Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جموں و کشمیراسمبلی بعض اہم وجوہ کی بنا پر تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر

جموں۔۔۔جموں و کشمیر میں بدھ کی شام گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی تحلیل کر دی ۔ اب کسی بھی پارٹی کو حکومت بنانے کا موقع نہیں ملے گا۔ ریاست میں دوبارہ انتخابات ہوں گے۔ گورنر کے اس فیصلہ سے حزب مخالف نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔متعددرہنماؤں نے گورنر کے اس فیصلہ پر سوال اٹھائے ۔ راج بھون نے رات گئے بیان جاری کرکے گورنر کے موقف کو واضح کیا ۔ بیان میں کہا گیاکہ 4 اہم وجوہ کی بنا پر اسمبلی تحلیل کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔پہلی وجہ یہ بتائی گئی کہ مختلف نظریات والی سیاسی جماعتوں کے ایک ساتھ آنے سے مستحکم حکومت کا قیام ممکن نہیں۔ ان میں سے بعض پارٹیاں اسمبلی تحلیل کرنے کامطالبہ بھی کر رہی تھیں۔ ایسی جماعتوں کا مقصدصرف حصول اقتدارہوتا ہے نہ کہ ذمہ دار حکومت قائم کرنا۔دوسری وجہ یہ تھی کہ سیاسی جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کرنے والی تھیں۔ ایسی سرگرمیاں جمہوریت کیلئے خطر ناک ثابت ہوتی ہیں اور سیاسی عمل میں خرابی پیدا کرتی ہیں۔تیسری وجہ یہ بتائی گئی کہ ارکانِ اسمبلی کی خریدوفروخت پر مبنی حکومت جب بھی قائم ہوتی ہے، اکثریت کیلئے مختلف دعوے کئے جاتے ہیں۔ ایسے نظام حکومت کے زیادہ دن چلنے کا امکان نہیں ہوتا۔چوتھی وجہ جموں و کشمیر میں سیکیورٹی کے نازک حالات ہیں ،اسوقت سیکیورٹی اہلکاروں کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -  -مہاراشٹر: کسانوں کا فڑنویس حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: