Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور مستقبل سازی

پیر 26نومبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  عالم عرب اور مشرق وسطیٰ کے تازہ واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ سعودی عرب نہ صرف یہ کہ تیل منڈی بلکہ سیاسی اور امن و سلامتی کے تمام محاذوں پر کلیدی طاقت کا مالک ہے اور اپنا اثر و رسوخ اور وزن رکھتا ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی ٹوئنٹی میں شرکت سے قبل عرب ممالک کا دورہ یہی جتانے کیلئے کررہے ہیں کہ سعودی عرب غیر معمولی بین الاقوامی سربراہ کانفرنسوں میں اپنی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے مفادات کی ترجمانی کررہا ہے۔ جی ٹوئنٹی کے ایجنڈے پر علاقائی ، عرب اور اسلامی دنیا کے امور بھی ہونگے۔ ان حوالوں سے سعودی عرب اپنے ساتھ عالم عرب اور اسلامی دنیا کی نمائندگی بھی کریگا۔
سعودی عرب کی مضبوط آواز ایک طرف تو اپنے دفاع کےلئے اٹھے گی اور دوسری جانب عالم عرب اور اسلامی دنیا کے مفادات کی ترجمانی بھی کریگی۔ یہ سعودی عرب کا شیوہ تھا، ہے اور رہیگا۔ ہر انصاف پسند یہ بات جانتا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ عربوں اور مسلمانوں کے حقوق کا دفاع بڑھ چڑھ کر کیا۔
جی ٹوئنٹی میں شرکت اور عرب ممالک کا دورہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ سعودی عرب ہر لحاظ سے ترقیاتی ، سائنسی اور اقتصادی شعبوں میں ملک کو منفرد بنانے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ سعودی عرب نے وژن 2030کے ذریعے اس کے نقوش متعین کررکھے ہیں اور مکمل خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: