Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دودھ سے زیادہ سفید ، حوض کوثر

سدرۃ المنتہیٰ پر پہنچنے پر اور وہاں بہت سے عجائبات کا مشاہدہ کرنے کے بعد نبی نے فرمایا:پھر مجھے جنت میں لے جایا گیا تو میں نے وہاں دیکھا کہ موتیوں کے قبے ہیں اور اس کی مٹی کستوری ہے۔
جنت میں آپ نے کوثر نامی نہر کا مشاہدہ فرمایا۔ حضرت انسؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کو معراج کرائی گئی تو آپ نے فرمایا:میں ایک نہر پر آیا، اس کے دونوںکنارے پر موتیوں کے قبوں تھے، میں نے پوچھا، جبریل (علیہ السلام )یہ کیا ہے؟، جبریل ؑ نے کہا کہ یہ کوثر ہے۔
حضرت انسؓ سے مروی ایک دوسری روایت میں ہے، نبی نے فرمایا:میں جنت کی سیر کر رہا تھا کہ وہاں ایک نہر دیکھی جس کے دونوں کنارے پر جوف دار موتیوں کے قبے تھے، میں نے پوچھا جبریل ؑ یہ کیا ہے؟ جبریل ؑ نے کہا کہ یہ کوثر ہے جو آپ کے رب نے آپ کو عطا کی ہے، اس کی مٹی خوشبودارکستوری ہے۔
ان روایات سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ کوثر نہر جنت میں ہے اور نبی کریم نے معراج کے موقع پر جنت میں اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
نبی کریم کو روز محشر میدان حشر میں ایک حوض عطا کیا جائے گاجس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور اس کی خوشبو کستوری سے زیادہ پاکیزہ اور اس میں رکھے گئے آبخورے ، آسمان کے تاروں کی طرح ان گنت ہوں گے، جو اس سے پانی پی لے گاوہ کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔اس حوض کو بھی حوض کوثرکہاگیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ حوض جنت سے متصل ہوگا اور اس کا پانی جنت کے اندر جو نہر کوثر ہے ، اس سے آئے گا۔
 

شیئر: