Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں 39سالہ قیام انتہائی منفعت بخش رہا

سعودی صحافت سے وابستگی نے عرب ثقافت سے آگاہی دی، الوداعیہ سے اظہار خیال
ریاض ( جاوید اقبال) اردونیوز کے کالم نگار جاوید اقبال نے کہا ہے کہ مملکت میں 39سالہ قیام انتہائی منفعت بخش رہا ۔ ان برسوں میں اردونیوز سے وابستگی اور جامعہ ملک سعود میں تدریس نے سعودی ثقافت سے بھرپور آگاہی دی ۔وہ پی آئی اے ریاض کے سیلز مینجر ارشد شیخ کی جانب سے منعقدہ الوداعیہ میں گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے واضح کیاکہ ستمبر 1971ءمیں انہوں نے پاکستان کو الوداع کہا تھا اور اگلے 5برس کینیا، تنزانیہ، یوگنڈا اور زمبیا کے تعلیمی اداروںمیں انگریزی کی تعلیم دی تھی۔ مئی 1976ءمیں انہیں شہنشاہ ایران کے دور میں تہران میں ملازمت ملی جو تقریباًپونے 3برس رہی ۔بعدازاں جامعہ الریاض میں ملازمت اختیار کی جوآج تک بغیر کسی تعطل کے جاری رہی۔ جاوید اقبال نے افریقی اور ایرانی ثقافت پر مفصل بات کی اور پھر سعودی عرب میں اپنے قیام اور صحافتی تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ سعودی ٹی وی اور ریڈیو کے لئے انہیں مختلف ممالک کے رہنماﺅں اور ممتاز شخصیات کے انٹرویوز کرنے کا شرف حاصل رہا تھا۔ 2001ءسے 2008ءتک حج کے دوران منیٰ اور میدان عرفات سے سعودی ریڈیو اور ٹی وی پر سعودی وزارت اطلاعات کی طرف سے رواں تبصرہ کیا تھا اور اس دوران خادم حرمین شریفین کی جانب سے مدعو کئے گئے مسلمان رہنماﺅں کے انٹرویوبھی کئے تھے۔ انہوں نے 2011ءسے 2013ءتک سعودی ٹی وی چینل 2سے اپنی نگرانی میں اردو خبریں بھی نشر کرائی ۔ انہوں نے مملکت میں اپنے قیام کو اللہ تعالیٰ کی خاص نوازش قرار دیا اور کہا کہ سعودی حکومت عالم اسلام کی اتنے پرستائش انداز میں خدمت کررہی ہے کہ بیان سے باہر ہے۔ انہوں نے میزبان ارشد شیخ کی ادب نوازی اور علم دوستی کو سراہا اور عشائیے کے لئے انکا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی کتابوں کے نسخے بھی مہمانوں کو پیش کئے۔ ڈاکٹر سعید احمد وینس نے میاں محمد بخش کے اشعار پڑھ کر محفل کا لطف دوبالا کیا جبکہ ناظم وقار نسیم وامق نے جاوید اقبال کی نذر اپنے اشعار کئے۔ عشائیے میں شریک مہمانوں محمد اصغر قریشی، ڈاکٹر خالد ، محمد ریاض راٹھور، وقار نصیر، تصدق گیلانی اور تصد ق ملک نے مملکت کیلئے جاوید اقبال کی خدمات کو سراہا اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شیئر: