Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن کریم کو چھونے کیلئے وضو ضروری ہے؟

***محمد نجیب قاسمی سنبھلی۔ریاض***
سعودی عرب کے ایک بڑے عالم دین شیخ محمد صالح بن عثیمین ؒ نے قرآن وحدیث کی روشنی میں فرمایا ہے کہ بغیر وضو کے قرآن کریم کا چھونا جائز نہیں۔
قرآن کریم پڑھنے کیلئے وضو شرط نہیں البتہ قرآن کریم کو چھونے کیلئے وضو ضروری ہے۔ ہاں رومال وغیرہ کے ذریعہ بغیر وضو کے مصحف کو چھوا جاسکتا ہے۔ جہاں تک بچوں کا تعلق ہے تو اکثر علماء نے بچوں کیلئے اجازت دی ہے کہ وہ بغیر وضو کے قرآن کریم کو چھوکر پڑھ سکتے ہیں جبکہ بعض علماء کی رائے میں بچوں کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ بغیر وضو کے قرآن کریم نہ چھوئیںکیونکہ یہ قرآن کا احترام ہے جو ہر ایک کیلئے ضروری ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ اگر بچے بھی باوضو قرآن کو چھوئیں تو بہتر وافضل ہے لیکن اگر کوئی بچہ بغیر وضو کے چھولے تو کوئی حرج نہیں، ان شاء اللہ۔ 
سعودی عرب کے ایک جید عالم ڈاکٹر محمد بن عبدالرحمن العریفی نے بھی قرآن وحدیث کی روشنی میں یہی فرمایا ہے کہ بغیر وضو کے قرآن کریم کا چھونا جائز نہیں ۔ڈاکٹر محمد بن عبدالرحمن العریفی کے کلام کا خلاصہ یہ ہے:  
’’اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کے متعلق اپنے کلام میں ارشاد فرمایا:اسے چھونہیں سکتے بجز پاک ‘‘۔ بعض علماء نے فرمایا کہ قرآن کریم کی اس آیت میں’’ مطہرون‘‘ سے مراد ملائکہ ہیں، صحیح بھی یہی ہے لیکن مومنین کو بھی چاہئے کہ وہ فرشتوں کی مشابہت کرکے بغیر طہارت کے قرآن کریم کو نہ چھوئیں۔‘‘
شیخ ابن عبدالبر ؒ نے فرمایا کہ چاروں ائمہ (امام ابوحنیفہؒ، امام مالکؒ، امام شافعیؒ اور امام احمد بن جنبلؒ) نے قرآن کریم کے چھونے کیلئے وضو کو ضروری قرار دینے کا فتویٰ دیا ہے، یعنی طہارت کے بغیر قرآن کریم کا چھونا جائز نہیں۔
اسی طرح حضرت عمرو بن حزمؓ کی حدیث میں وارد ہے جس کو نسائی اور دیگر محدثین نے روایت کیا ہے کہ حضور اکرم نے فرمایا :
’’ قرآن کریم کو طہارت کے بغیر نہ چھوا جائے۔ ‘‘
یعنی حضور اکرم نے قرآن کریم کو چھونے کیلئے وضو کو ضروری قرار دیا۔ جہاں تک مصحف کے چھوئے بغیر قرآن کریم پڑھنے کا معاملہ ہے تو بغیر وضو کے قرآن کریم پڑھا جاسکتا ہے لیکن اگر غسل کی ضرورت ہوگئی تو پھر قرآن کریم کسی بھی طرح نہیں پڑھا جاسکتا ۔  
سعودی عرب کے ایک مشہور ومعروف عالم خالد بن عبداللہ مصلح نے بھی قرآن وحدیث کی روشنی میں یہی فرمایا ہے کہ بغیر وضو کے قرآن کریم کا چھونا جائز نہیں۔ ان کاخلاصۂ کلام پیش ہے: 
’’اس مسئلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے، جمہور علماء خاص کر چاروں ائمہ کی رائے ہے کہ بغیر وضو کے مصحف نہیں چھویا جاسکتا جیسا کہ حضرت عمرو بن حزمؓ میں وارد ہے۔ حافظ ابن عبد البر ؒ نے کہا کہ اس حدیث کی بہت شہرت کی وجہ سے محدثین سے اسے قبول کیا۔ بعض فقہاء نے قرآن کریم کی آیت :لَا یَمَسُّہٗ اِلَّا الْمُطَہَّرُوْن (الواقعہ79) سے بھی استدلال کیا ہے لیکن یہ محل نظر ہے لیکن پھر بھی فرشتوں کی طرح مومنین کو بھی باوضو ہی قرآن کریم چھونا چاہئے۔ 
غرضیکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں خیر القرون سے عصر حاضر تک کے جمہور محدثین، مفسرین، فقہاء وعلمائے کرام اور چاروں ائمہ نے یہی کہا ہے کہ بغیر وضو کے قرآن کریم کا چھونا جائز نہیں۔ 
 
 

شیئر: