Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جشن ثقافت

سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
             ثقافت کا تصور روایتی خیالات سے بڑا مختلف ہے۔ثقافت کا تصور اقوام کے عروج اور تہذیب و تمدن کی کسوٹی کا درجہ رکھتا ہے۔ سعودی قائدین ثقافت کو غیر معمولی اہمیت دیتے ہیں۔ وہ اسے زندگی کا اٹوٹ حصہ مانتے ہیں۔
            ثقافت روحانی اقدار کی سربلندی اور مادہ پرستی کے سلسلے میں انتہا پسندانہ ذہن کے آگے دیوار چین کھڑی کرنے میں کلیدی کردارادا کرتی ہے۔ تہذیب ہی انسانوں کو انتہا پسندانہ افکار کی جہت میں آگے بڑھنے سے روکتی ہے۔ یہی دہشتگردی سے بچاﺅ کی پہلی دفاعی لائن ہے۔
            سعودی قومی ثقافت کا ترجمان جنادریہ میلہ 33 ان دنوں سعودی دارالحکومت ریاض میں ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی دانشوروں کی توجہات کا محور بنا ہوا ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ملکی اور غیر ملکی دانشوروں اور ادیبوں سے ملاقات کرکے یہ پیغام دیا کہ وہ فکر و ثقافت سے غیر معمولی تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر مختصر گفتگو میں تہذیب و ثقافت کی قدرو قیمت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بات تاکیداً کہی کہ جنادریہ میلہ سعودی ورثے کو عملی شکل میں اجاگر کررہا ہے۔ جنادریہ میلہ ہمیں یہ پیغام دے رہا ہے کہ سعودی معاشرہ کثیر ثقافتی معاشرہ رہا ہے۔
            جنادریہ میلے میں شریک فکر ، ادب اور قومی ورثے کے قدرداں مہمانوں نے بھی شاہ سلمان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ثقافت وسیع تر معنوں میں اقوام عالم کو جوڑتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
                                                

شیئر: