Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحت اقتصادی نظام کی روح

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سیاحت اقوام و ممالک کے اقتصادی حالات کو بہتر بنانے میں کلیدی کردارادا کرتی ہے۔ متعلقہ ملک کے عوام کا معیارِ معیشت سیاحت کی بدولت بہتر ہوتا ہے۔ اسکی وجہ سے شرح نمو میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایسے ممالک جن کے یہاں سیاحت پر قومی آمدنی منحصر ہوتی ہے انکے یہاں سیاحت سے خوشحالی آتی ہے۔ 
سعودی حکومت نے حال ہی میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے متعدد اقدامات ، انتظامات اور قوانین و ضوابط کا اہتمام کیا ہے۔ حکومت نے سعودی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کیلئے تفریحی اور سیاحتی راستے تشکیل دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ سیاحتی منصوبے پروگرام، میلے اور سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ اب سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی سستی سیاحت کی سہولت سے فا ئدہ اٹھانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں ۔
سعودی شہریوں نے گزشتہ برسوں کے دوران خارجی سیاحت پر سالانہ 80ارب ریال تک خرچ کئے۔ سعودی سیاح پانچوں براعظموں میں سیاحت کیلئے گئے۔ 70سے زیادہ ممالک سعودی سیاحوں کا ہدف رہے۔
فی الوقت زیادہ تر سیاحتی دلچسپی کا محور داخلی سیاحت ہے۔اب نئی بات یہ ہوئی ہے کہ مختلف ممالک کے سیاح سعودی عرب سیاحت کیلئے آنے لگے ہیں۔ دسمبر کے دوران الدرعیہ میں فارمولا ای کا پروگرام اس کی روشن مثال ہے۔ مدینہ منورہ ریجن کے معروف تاریخی شہر العلاءجو عالمی درجے کے آثار قدیمہ سے مالا مال ہے،میں ان دنوں موسم سرما کا جشن دھوم دھام سے منایا جارہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ سیاحت سے دلچسپی کایہ نتیجہ سعودی شہریوں کی ضروریات کی فراہمی کی صورت میں برآمد ہوگا۔ اس سے انکی معاشی حالت بھی بہتر ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: