Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی شکست میں بھی سبق ہے

 صلاح الدین حیدر  ۔۔کراچی
جنوبی افریقہ نے پاکستان کو پہلے کرکٹ ٹیسٹ میں6 وکٹوں سے ہرا کر اچھا سبق سکھایا کہ کھیل میں جب تک ذمہ داری کا احساس اور دوسروں پر فوقیت حاصل کرنے کا جنون نہ ہو۔ کامیابی محض دیوانے کا خواب ہی رہتی ہے۔ کل جب دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان پہلے کی طرح دوسری اننگز میں بھی خاطرخواہ اسکور کرنے میں بری طرح ناکام رہا۔ ظاہر ہے کہ 181 اور 190 کا اسکور کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ یہ ٹیسٹ میچ تیسرے دن ختم ہوگیا تو پھر شائقین کی دلچسپی50 اوور ایک روزہ میچوں یا ٹی ٹوئنٹی میچوں تک محدود ہوکر رہ جائے گی۔ حالانکہ ٹیسٹ کرکٹ ٹیکنیک، ایک دوسرے سے سبقت پانے اور جیت کی لگن کے لئے خود ایک مقدم ہے۔ میزبان ٹیم نے پہلی اننگز میں 223 رنز بناکر کہ 42 رنز کی برتری حاصل کر لی جو ایک تیز وکٹ پر جہاں 2 دنوں میں 30 وکٹیں گر گئیں، وہاں محض 149 کا ہدف جیت کے لئے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، خاص طور پر جہاں ہاشم عاملہ، دیوپلسی، ایلگر اور ڈی ڈریو جیسے بیٹسمین ہوں۔ وہاں ایسا ہدف دو تین گھنٹوں میں ہی حاصل کرنا کوئی مشکل نہیں۔ یہی ہوا پاکستان دبئی کی سلو وکٹوں پر کھیل کر بہ آسانی ٹیسٹ میچوں، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں می مخالفیت کو شکست دے دیتا ہے لیکن جہاں وکٹ تیز ہو اور سوئن بھی کر رہی ہو وہاں آپ کو اپنی تمام تر عقل و دانشمندی سے کھیلنا پڑتا ہے تاکہ مخالفت ٹیم پر دبائو رہے۔ پاکستانی بیٹسمینوں نے یہ پہلا ہی اصول نظر انداز کر دیا اور غلط شاٹ کھیل کر ٹیم کو طوفان کے حوالے کردیا۔ ہاشم عاملہ دنیا کے مانے ہوئے بیٹسمین ہیں۔ اگر پہلی اننگ میں وہ اسکور نہیں کرسکا تھا تو دوسری بار تو فیل ہونا عجوبہ ہی ہوتا۔ پاکستانی بولروں کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے پہلی اننگز میں مخالفت ٹیم کو 223 رنز تک محدود رکھا۔ اس میں عامر اور شاہین آفریدی کی 4,4 وکٹیں اور حسن علی باقی 2 وکٹیں لیں۔ 149 کا ہدف 4 وکٹوں پر ہی حاصل کر جس میں ہاشم عاملہ 63 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے۔ دوسری اننگ میں جنوبی افریقہ 4 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بناکر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔ اب پاکستان کو پہلے سے کہیں زیادہ محنت کرنا پڑے گی۔ فاسٹ بولر محمد عباس کی کمی بہت محسوس ہوئی، وہ ٹیم میں ہوتا تو صورتحال شاید کچھ اور ہی ہوتی، بہرحال فی الوقت تو جنوبی افریقہ کی جیت ہوگئی ہے۔ دیکھیں باقی 2 ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی بیٹسمین کیا گل کھلاتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: