Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو دوسرا ٹیسٹ اور سیریز بچانا مشکل ہوگیا

 وہی کہانی پھر سے دہرائی جارہی ہے،شاید سرفراز کی قسمت اس کا ساتھ چھوڑ گئی ہے، تجزیہ
کراچی ( صلاح الدین حیدر) پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرا کرکٹ ٹیسٹ اور 3 میچوں کی سیریز میں ہار سے اب معجزہ ہی بچا سکتا ہے مگر اس میں کوئی نئی بات نہیں ۔ پچھلے 10سال سے پاکستان کا ریکارڈ اپنے حریف کے خلاف حد سے زیادہ مایوس کن ہے ۔ دونوں ملکوں میں اب تک 12سیریز ہوئی ہیں جس میں پاکستان نے صرف سیریز جیتی ہے باقی 10جنوبی افریقہ کے نام رہی۔ میزبان ٹیم نے جیسے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو آؤٹ کلاس کیا تھا۔ وہی کہانی پھر سے دہرائی جارہی ہے ۔ شاید سرفراز کی قسمت اس کا ساتھ چھوڑ گئی ہے ۔ ورلڈ کپ میں جو تقریباً سر پر ہی ہے ، وہ خود اور ٹیم کے کھلاڑی لگتا ہے اپنا کھیل بھول گئے ہیں ۔ کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانیوالے یہ ٹیسٹ میچ بھی ڈھائی یا 3 دنوں میں ختم ہوگیا تو تعجب نہیں ہونا چاہئے۔ پاکستانیوں سے نہ بیٹنگ ہورہی ہے اور نہ ہی بولنگ ۔ اب تک ٹیسٹ میچوں کی 3 اننگز میں پاکستان نے کسی ایک میں بھی 200رنز نہیں بنائے ۔ پہلے ٹیسٹ میچ میں 181اور 190 اور دوسرے تیسرے کی پہلی اننگز میں 177۔ پہلے نمبر سے لے کر 6نمبر تک بیٹسمین کوئی خاص اسکور نہیں کرسکے تو پھر بولر کیا کرسکیں گے؟ سرفراز کا ٹاس ہار جانا بدقسمتی کی پہلی نشانی تھی ۔ ایک ایسی وکٹ جو گھاس سے ڈھکی ہو یا جسے انگریزی میں گرین ٹاپ کہتے ہیں مہمان ٹیم کو کپتان فاف ڈوپلیسی نے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دے کر دانشمندی کا ثبوت دیا ۔ سرفراز بھی اگر ٹاس جیت جاتے تو شاید یہی کرتے لیکن کاش ایسا ہوتا۔ کہتے ہیں کہ قسمت بھی ہمت والوں کا ساتھ دیتی ہے ۔ سرفراز سے کوئی پوچھے جاکے جنوبی افریقہ کی طرح انہوں نے کیوں 4فاسٹ بولرز کو ٹیم میں شامل نہیں کیا۔ حسن علی بہترین بولر ، اس وکٹ پر اسپنر کا کام ہی نہیں تھا پھر یاسر شاہ پر اتنا بھروسہ آخر کیوں؟ بیچارہ پھر پہلے ٹیسٹ میں بھی حریف ٹیم کی پہلی اننگز میں صرف 4اوور کر سکا تھا۔ دونوں طرف سے فاسٹ بولروں نے وکٹ لیں ۔ 2 دن میں 30وکٹ گر جانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ہم نے غلط ٹیم منتخب کی اور یہی غلطی دوسرے ٹیسٹ میں بھی دہرا گئے۔ عامر ، عباس اور شاہین آفریدی کوئی خاص کمال نہیں دکھا سکے ۔ آل رائونڈر شان مسعود کو استعمال کرنے سے ظاہر تھا کہ ہم اس فاسٹ بولر کو کم کھلا کر سخت غلطی پر تھے۔ شان مسعود نے شروع میں ہی وکٹ لے لی لیکن ڈوپلیسی نے کپتان کی اننگز کھیلی اور باوویوما کے ساتھ پانچویں وکٹ کیلئے 156 رنز کی پارنٹرشپ کی۔ تیمبا باوویوما نے 10 چوکوں کی مدد سے 75 رنز بناکر کھیل پر اپنی ٹیم کی گرفت مضبوط کر لی۔ پاکستانی بیٹسمین جس بری فارم میں کھیل رہے ہیں اس کے بعد تو شکست کے علاوہ کچھ اور دکھائی نہیں دے دیتا۔
 
 

شیئر: