Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمپنیوں میں گوری اور چہرہ کھلی ملازماﺅں کی لہر

ریاض ۔۔۔ انسانی حقوق کی قومی انجمن کے سیکریٹری جنرل خالد الفاخری نے بتایا ہے کہ مقامی میڈیا میں نجی ادارو ںکی جانب سے جاری کردہ ایسے اشتہارات دیکھنے کو مل رہے ہیں جن میں چہرہ کھلی ملازمائیں طلب کی جارہی ہیں۔ یہ سعودی قوانین محنت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس حوالے سے سعودی ٹی وی پر ”یاھلا“ پروگرام میں گرما گرم بحث ہوچکی ہے جس میں شکایت کی گئی کہ نجی کمپنیاں گوری چٹی اور چہرہ کھلی ملازمائیں طلب کررہی ہیں۔ متاثرہ خواتین نے اس سلسلے میں اپنی بپتا سنا کر ناظرین کو حیران کردیا۔ ایک مترجم خاتون طرفہ الحیلان نے بتایا کہ ملازمت کی بنیادی شرائط مناسب تھیں۔ مثال کے طور پر تجربہ اور زبان پر عبور کی شرط مطلوب ہے اور قابل قبول بھی لیکن ان دنوں حجاب نہ ہو ، رنگت گوری چٹی ہو ، لمبا قد ہویہ ساری شرائط بھی ملازمت کا حصہ بننے لگی ہیں۔ ایک اور خاتون انفال الخثران نے بتایا کہ وہ 2کمپنیوں کی جانب سے صرف اسلئے مسترد کی جاچکی ہیںکیونکہ وہ نقاب استعمال کررہی ہے۔
 

شیئر: