Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں سرکاری ملازمین کی ہڑتال

تیونس سٹی... تیونس میں حکومت کی طرف تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ مسترد ہونے پر6 لاکھ 70 ہزار سرکاری ملازمین نے ملک گیر ہڑتال شروع کر دی ۔ ہڑتال کے باعث ملک میں ہوائی اڈے، ا سکول اور سرکاری ذرائع ابلاغ میں روزمرہ کے معمولات بری طرح متاثر ہوئے ۔ تیونس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر پابندی آئی ایم ایف کے دباو کے تحت اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے ۔ تیونسی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہڑتال ملک کو بہت مہنگی پڑے گی لیکن حکومت اس کے دباو میں آکر تنخواہوں میں اپنے وسائل سے بڑھ کر غیر متناسب اضافہ کرنے کے قابل نہیں۔تیونس کی جنرل لیبر یونین نے حکومت پر آئی ایم ایف کی بات ماننے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے ایسا کر کے سرکاری ملازمین سے محاذ آرائی کا مشکل راستہ چنا ہے۔ واضح رہے کہ تیونس نے آئی ایم ایف سے بجٹ خسارے میں کمی اور سرکاری ملازمین کی تعداد میں کٹوتی جیسی شرائط مان کر 2.8 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔

شیئر: