Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کیساتھ امریکی رویے میں تبدیلی، عمران خان کی کامیابی

 زلمے خلیل زاد یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ خطے میں استحکام کےلئے پاکستان مزید اقدامات کررہا ہے، اس کی کوششوں سے تمام ممالک کو فائدہ پہنچے گا
صلاح الدین حیدر۔کراچی
برسوں بلکہ 2تین دہائیوں کے بعد امریکی افسران نے پاکستان کے کردار کو نہ صرف مان لیا بلکہ اس کی تعریف کرنے پربھی مجبور ہوگئے۔ بادی النظر میں دیکھا جائے تو یہ پاکستانی افواج اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اب سے چند ہفتے پہلے تک تو واشنگٹن اور اس کے مخالف اہلکار، خواہ وہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے ہوں، پنٹاگون سے یا وائٹ ہاﺅس سے، سب ہی پاکستان کو افغانستان اور ہندوستان میں دہشتگردی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرانے میں دیر نہیں کرتے تھے۔ ہر میٹنگ میں ”ڈومور“ کا مطالبہ دہرایا جاتا تھا لیکن جب سے عمران خان نے بحیثیت وزیراعظم امریکہ کو پاکستان کی خود مختاری کا احساس دلایا ہے، امریکہ کے رویوں میں بہت بڑی تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔
پچھلی 3 دہائیوں سے امریکہ کے افغانستان پر خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد پاکستان میں گفت و شنید میں مصروف تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور آرمی چیف نے ملاقاتیں کیں اور بالآخر یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ پاکستان اور امریکہ درست سمت میں جارہے ہیں۔ خطے میں استحکام کےلئے پاکستان مزید اقدامات کررہا ہے۔ افغانستان میں امن سے جس پر پاکستان نے بہت کوششیں کیں، تمام ممالک و فائدہ پہنچے گا۔
امریکہ کی طرف سے پہلی بار پاکستان کی کوششوں کو باقاعدہ تسلیم کیا گیاہے۔ امریکی کمانڈر جنرل جوزف نے، جنہوں نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات کے دوران جیو اسٹریٹجک صورتحال، علاقائی سلامتی اور افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیا، پاک فوج کی تعریف کی۔ ان کا یہ بیان کہ” پاک فوج کا کردار قابل تعریف ہے“ پاکستان کیلئے باعث تحسین ہے۔ دوران گفتگو وزیر اعظم عمران خان نے جنرل جوزف اور زلمے خلیل زاد کو بتایا کہ پاکستان، افغان مسائل کے حل کےلئے امریکہ سے مل کر کام کرتا رہے گا۔ امریکی سینیٹر نے بھی پاکستان کی حمایت کی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو یاد دلایا کہ اسلام آباد کے ساتھ ”کچھ لو اور دو“ کی پالیسی غلط ہے۔ امریکہ کو پاکستان کے ساتھ اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کی طرف جانا ہوگا۔ پاک فوج نے افغان سرحد پر باڑ لگا کر ہماری خواہش پوری کردی ہے۔ اس طرح کے بیانات امریکہ سے پہلے کبھی نہیں آئے۔ یہ عمران خان کی کامیابی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: