Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی کمپنیاں اور تاریخی آزمائش

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  سعودی قائدین وژن 2030کے مقرر کردہ اہداف کے حصول اور سرکاری اصلاحات کے سلسلے میں نجی اداروں کے کردار کو کھلے دل ودماغ سے قبول کرتے ہیں۔ انکا خیال ہے کہ آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے ا ور ملک کو زیادہ خوشحال بنانے کیلئے نجی اداروں کا کردار غیر معمولی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے ریاض کے قصر یمامہ میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے اعلیٰ عہدیداروں ، ایوان ہائے تجارت کے سربراہوں اور متعدد سرمایہ کاروں سے گفتگو کے طور پر یہ بات فراخدلی کیساتھ کہی کہ مملکت میں ترقیاتی اہداف کی تکمیل اور خدمات کا معیار بلند کرنے کے سلسلے میں نجی ادارے بیحد اہم ہیں۔ نجی اداروں کو تعمیراتی عمل میں موثر شریک کا کردارادا کرنا چاہئے۔
سعودی حکومت تمام شعبوں میں لائی جانے والی اصلاحات کے حوالے سے پیش آنے والے چیلنجوں اور رکاوٹوں پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے۔ قیادت چاہتی ہے کہ نجی ادارے اصلاحات کی اسکیموں پر عمل درآمد میں حصہ لیں اور موثر شراکت کے حوالے سے اپنا فرض احسن شکل میں پورا کریں۔
نجی اداروں کے مالکان اور سرمایہ کار کئی عشروں سے سرکاری اخراجات پر انحصار کئے ہوئے تھے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ سرکاری خرچ پر انحصار بند کریں۔ نئی تاریخی آزمائش پر پورا اترنے کی کوشش کریں۔ سعودی عرب تیل پر انحصار کم سے کم کرنے ، آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے اور ٹھوس اقتصادی ڈھانچہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ تیل منڈی کے اتار چڑھاﺅسے سعودی معیشت متزلزل نہ ہو۔ اسکے لئے نجی اداروں کو بھی جدت طرازی کی شاہراہ پر چلنا ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: