Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

11ریاستوں میں’’ روٹی بینک‘‘ کی70شاخیں قائم

ہردوئی۔۔۔ریلوے اسٹیشن پر رات کے ٹھنڈ سے بدحال بھوکی ضعیف خاتون نے اس بے بسی سے روٹی طلب کی کہ اس لاچاری کو دیکھ کر نوجوان وکرم پانڈے کی زندگی بدل گئی۔پانڈے نے3سال میں صرف ہردوئی نہیں بلکہ 11ریاستوں کے59اضلاع میں 70روٹی بینک قائم کردیئے۔اس انوکھے روٹی بینک کا ذکر وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘میں کیا تھا۔ جرمنی کی سماجی خدمتگار ایمنسٹی انٹر نیشنل سے منسلک کیٹیا مارگیریٹا نے ہندوستان آکر بارہ بنکی میں ’’روٹی بینک ‘‘کی شاخ کا افتتاح کیا۔ایڈوکیٹ وکرم کے مطابق جنوری 2016ء میں ٹرین سے دہلی جاتے وقت ایک ضعیف و بے سہارا خاتون سامنے آئی اور التجا کی ۔میں نے پیسے دینے کی کوشش کی مگر اس نے پیسے لینے سے انکار کردیا اور روٹی طلب کی جو اسے دینے سے قاصر رہا ۔ اس واقعہ سے دل میں ایسی چوٹ لگی کہ  ’’روٹی بینک ‘‘قائم کرنے کا منصوبہ بنایا۔وکرم کسی سے عطیہ وصول نہیںکرتے ۔ انہوں نے 3فروری 2016ء کو ہردوئی میں پہلے روٹی بینک کی بنیاد ڈالی۔4ماہ بعد فرخ آباد اور سیتا پور میں شاخیں کھولیں ۔2017ء میں لکھنؤ میں شاخ کھولی۔روٹی بینک کے بانی وکرم پانڈے نے بتایا کہ 2016ء میں 10افراد کام کررہے تھے اور آج10ہزار خاندان اس مہم سے وابستہ ہیں۔
٭روٹی بینک کا طریقہ کار:
بینک کی جانب سے محلوں میں ڈبے رکھ دیئے جاتے ہیں ۔معاون خاندان شام کو ان ڈبوں میں روٹیاں رکھ دیتے ہیں۔ایک ڈبے میں 10خاندانوں کی جانب سے تقریباً50روٹیاں جمع ہوجاتی ہیں۔ان روٹیوں کو سبزی کے ساتھ پیکٹ بنا کرغریبوں، بے سہارا اورناداروں میں تقسیم کردیا جاتاہے۔
٭11ریاستوں کے 59اضلاع:
اتر پردیش کے شہر غازی آباد، لکھنؤ، سہارنپور، مرادآباد، علی گڑھ، ہردوئی، فرخ آباد، میرٹھ، بہرائچ، سیتا پور، بسوا، کانپور، اناؤ، سنڈیلا، لکھیم پور، سراوستی، شاہجہاں پور، بارہ بنکی، ملیح آباد، گونڈا، ہاتھرس، متھرا، گورکھپور، وارانسی، گونڈاجبکہ ریاست چھتیس گڑھ کے رائے پور میں 4مراکز،مدھیہ پردیش کے جبل پور ،دیواس، مورینا، ہریانہ کے گڑگاؤں ، فریدآباد، ریاست جھارکھنڈ کے پلمو، گدوا اور اتاری ، ریاست اترا کھنڈ میں ایک مرکز، راجستھان میں 2مراکز ، کیرالا اور بہار میں ایک ، ایک مرکز ۔ علاوہ ازیں دہلی میں بھی ایک مرکز قائم ہے۔
مزید پڑھیں:-  - - - -منی پور سمیت شمال مشرقی ریاستوں میں زلزلہ کے جھٹکے

شیئر: