Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجیب صدیقی نے نغمے گاکر اپنی پہچان بنائی ، عثمان بن یسلم

صدیقی ملنسار ، خوش مزاج اور گنگا جمنی تہذیب کا اثاثہ ہیں،الوداعی تقریب سے شرکاءکا خطاب
جدہ ( امین انصاری ) سعودی عرب نے ہمیں دین اور دنیا کی نعمتوں سے سرفراز کیا ۔بے شمار یادیں لے کر وطن عزیز جارہا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار جدہ کے معروف سنگر محمد مجیب الرحمن صدیقی المعروف امجد نے عثمان بن یسلم بن محفوظ کی جانب سے دی گئی الوداعی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں وطن عزیز گلبرگہ اور حیدرآباد میں ہوتا تو شاید صرف خاندان والوں کا پیار ملتا مگر یہاں مجھے احباب کا اتنا پیار ملا کہ میں باقی زندگی اس پیار کے سہارے گزار سکتا ہوں۔عثمان بن یسلم بن محفوظ نے کہا کہ مجیب صدیقی نے اپنی دلکش آواز کے ذریعے نغمے گاکر اپنی پہچان بنائی ۔وہ انتہائی نفیس شخصیت کے مالک ہیں اور جہاں بھی رہیں گے اپنے حلقہ احباب کو وسیع کریں گے۔سیادت علی خان نے کہا کہ بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جن سے بار بار ملنے کو دل چاہتا ہے ان ہی شخصیات میں مجیب صدیقی بھی ہیں جنہیں اہل جدہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے ۔ ادریس احمد نے کہا کہ مجیب صدیقی پردیس میں دکن کی تہذیب کے علمبردار ہیں ۔ محفل میں شریک ، عمران ، نذیر سیٹھ ، محمد ایاز ، ناظر ، زاہد ،عزیز محی الدین ،سعد، محمود بلشرف،وسیم مقدم،عبید باجوہ ، محمد بافنااور دیگر شرکاءنے مجیب صدیقی کوملنسار ، خوش مزاج ، وضعداراور گنگا جمنی تہذیب کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے وطن واپسی پر دلی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر الحجاز الماسی گروپ نے انکی شال پوشی کرکے کیک کاٹ کر گلدستہ پیش کیا۔قدرت نواز بیگ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے یوسف الدین وحید نے قرات اور امین انصاری نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم اور الوداعیہ نظم پیش کی۔ 

شیئر: