Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الحرمین روڈ کے بالمقابل ایک اور روڈ

محمود ابراہیم الدوعان ۔ المدینہ
جدہ پھیل گیا ہے۔ اسکی سڑکوں اور شاہراہوں پر گاڑیوں کا جنگل نظر آنے لگا ہے۔ یہ سعودی عرب کی سب سے بڑی کمشنری ہے۔ اسکے باشندوں کی تعداد 40لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ اس کی شاہراہوں اور سڑکوں پر روزانہ لاکھوں گاڑیاں اِدھر سے اُدھر آتی جاتی نظر آتی ہیں۔ شہر کے ہر حصے میں گاڑیوں کا جنگل یومیہ کا معمول بن چکا ہے۔ یہاں ٹریفک تھکا دینے والا بھی ہے اور سست رفتاربھی۔ وقت بیحد برباد ہورہا ہے اور سڑکیں استعمال کرنے والے الجھنوں کا شکار ہورہے ہیں۔ 
جدہ کے مشرق میں الحرمین الشریفین روڈ سب سے زیادہ مصروف مانا جاتا ہے۔ یہاں حادثات بھی سب سے زیادہ ہورہے ہیں۔ روڈ پر کثیر تعداد میں بڑے بڑے ٹرک چلتے نظر آتے ہیں۔ سڑک کا بیشتر حصہ انہی کے قبضے میں رہتا ہے۔ گھنٹوں یہ سڑک بند ہوجاتی ہے۔ اسے استعمال کرنے والے گھنٹوں مفلوج ہوکر رہ جاتے ہیں۔ کوئی حادثہ ہوجائے تو اس کے حل کیلئے ٹریفک پولیس کو وہاں پہنچنے میں کئی گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔ طلباء اسکول اور کالج نہیں پہنچ پاتے۔ ملازمین دفاتر اور کارخانوں میں بروقت نہیں پہنچتے۔ 
اس میں کوئی شک نہیں کہ جدہ کو الحرمین روڈ کے بالمقابل ہائی وے کی اشد ضرورت ہے۔ میرا خیال ہے کہ وزارت نقل و حمل نے اس پر کام شروع کردیا ہوگا اور انجانے اسباب کی وجہ سے کام بند کردیا ہوگا۔ وزارت کو اس کا زیادہ علم ہوگا تاہم اس قسم کے ہائی وے کی فی الوقت ضرورت غیر معمولی ہے۔ الحرمین روڈ سے پریشان شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کو متبادل راستہ پہلی فرصت میں مطلوب ہے۔
وزارت نقل وحمل شہروں کے باہر شاندار شاہراہیں بنائے ہوئے ہے۔ یہ اعلیٰ درجے کی شاہراہیں ہیں۔ اس کا اعتراف کرنا پڑتا ہے تاہم شہروں کے اندر وزارت نقل و حمل کے متعدد منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔ خاص طور پر مشرقی جدہ کو مغربی جدہ سے جوڑنے والے پل یہ سطور تحریر کرنے تک نامکمل پڑے ہوئے ہیں۔
ہماری امیدوں کا مرکز وزارت نقل و حمل ہے۔ کاش کہ ہماری یہ وزارت جدہ شہر کے اہم منصوبوں کو پایہ¿ تکمیل تک پہنچائے۔ خصوصاً الحرمین روڈ کے مسائل سے نجات کیلئے متبادل ہائی وے جلد از جلد مکمل کرے او رٹرکوں اور ہیوی ٹرانسپورٹ کےلئے الگ راستہ مخصوص کردے۔ حاجیوں اور معتمرین کی بسوں اورحرمین روڈ استعمال کرنے والی بھاری بھرکم گاڑیوں کےلئے کوئی متبادل انتظام کرے۔ وزارت نقل و حمل 2020 ءقومی تبدیلی پروگرام سے قبل یہ منصوبہ مکمل کرلے۔ ہمیں امید ہے کہ متعدد منصوبوں کا بنیادی ڈھانچہ جلد از جلد پایہ¿ تکمیل کو پہنچا دیا جائیگا تاکہ زیارت ، سیاحت ، حج اور عمرے کیلئے باب الحرمین سے گزرنے والے راحت کا سانس لے سکیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: