Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل4: افتتاحی تقریب کے بعد لاہو ر قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ

دبئی: پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کا افتتاح دبئی میں رنگا رنگ تقریب سے ہوگا جس کے بعد گزشتہ سال ٹائٹل جیتنے والی دفاعی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ اورتیسرے ایڈیشن میں آخری نمبر پر رہنے والی ٹیم لاہور قلندرز کے درمیان لیگ کا پہلا میچ کھیلا جا ئے گا۔ پاکستان سپر لیگ کے 34 میں سے 26 میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے اور ابوظبی کا شیخ زاید اسٹیڈیم بھی پہلی بار پی ایس ایل کے 4میچوں کی میزبانی کرے گا۔پاکستان سپر لیگ کا دوسرا مرحلہ پاکستان میں ہوگا جس کے دوران لاہور 3 میچوں کی میزبانی کرے گا جبکہ کراچی میں5 میچز کھیلے جائیں گے جن میں 17 مارچ کو ہونے والا فائنل بھی شامل ہے۔پاکستان سپر لیگ میں شریک6 ٹیمیں اپنے طور پر بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کے بعد اب ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی منتظر ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ گزشتہ3میں سے2ایونٹس کی فاتح ہے اور گزشتہ سال اس نے فائنل میںدفاعی چیمپیئن پشاور زلمی کو شکست دی تھی۔اس بار اسلام آباد یونائیٹڈ کو اپنے تجربہ کار کپتان مصباح الحق کی خدمات حاصل نہیں ہیں جو اب پشاور زلمی میں شامل ہوگئے ہیں اور یونائیٹڈ نے قیادت محمد سمیع کے سپرد کی ہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی سب سے بڑی امید نیوزی لینڈ کے لیوک رونچی ہیں جنھوں نے گزشتہ پی ایس ایل میں انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 435 رنز بنائے تھے ۔انگلینڈ کے این بیل، ویلز کے فل سالٹ اور افغانستان کے ظاہر خان کے ساتھ حسین طلعت اور آصف علی بھی یونائیٹڈکا حصہ ہیں۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی بولنگ متوازن ہے جس میں شاداب خان، فہیم اشرف، محمد سمیع، رومان رئیس اور سمیت پٹیل قابل ذکر ہیں۔
پشاور زلمی لیگ کی دوسری نمایاں ٹیم ہے اور دوسرے پی ایس ایل کی فاتح بھی رہی ہے۔زلمی ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈین ڈیرن سیمی کی قیادت میں میدان میں اتر رہی ہے اور مصباح الحق کا وسیع تجربہ بھی حاصل ہے۔ نوجوان اوپنر امام الحق بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں۔ پی ایس ایل کے سب سے کامیاب بیٹسمین کامران اکمل اور سب سے کامیاب بولر وہاب ریاض بھی زلمی میں شامل ہیں جبکہ ویسٹ انڈین کیرن پولارڈ، آندرے فلیچر، انگلینڈ کے ڈیوڈ ملان اور ڈربی شائر کے بیٹسمین وین میڈسن کی موجودگی بھی زلمی کو تقویت دیتی ہے۔ 
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دو بار پی ایس ایل کا فائنل کھیل چکی ہے ۔ پاکستان کی قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی قیادت میںشین واٹسن اور رلی روسو کے علاوہ ڈوائن براوو اور عمر اکمل کی موجودگی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹررزکو مضبوط ٹیم بنا دیا ہے۔
کراچی کنگز کی قیادت اس بار عماد وسیم کر رہے ہیں۔ ان کے پاس کولن انگرم، بابراعظم اور کولن منرو کی شکل میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے مستند بیٹسمین موجود ہیں۔زمبابوے کے سکندر رضا اور انگلینڈ کے روی بوپارا بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔بولنگ میں عثمان شنواری اور محمد عامر موجود ہیں۔ 
ملتان سلطانز شعیب ملک کی قیادت میںنئے مالک علی ترین کے ساتھ پہلی پی ایس ایل کھیل رہی ہے ۔ شاہد آفریدی، نکولس پوران اور آندرے رسل کی آمد سے یہ اسکواڈ مضبوط ہوا ہے۔فاسٹ بولنگ میں طویل قامت محمد عرفان اور جنید خان موجود ہیں تاہم توجہ کا مرکز محمد عباس ہوں گے جو حال ہی میں آئی سی سی کی سال کی بہترین ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
لاہور قلندرز انتہائی متحرک لیکن تینوں پی ایس ایل میں سب سے آخری نمبر پر رہنے والی ٹیم ہے۔اس بار پاکستان کے مایہ ناز آل راونڈر محمد حفیظ اس کی قیادت کریں گے، ابراہم ڈی ویلیئرز ، کو رے اینڈرسن اور کارلوس بریتھ ویٹ کے علاوہ فخر زمان سے بھی بے پناہ توقعات وابستہ کی جا رہی ہیں۔بولنگ میں شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ ساتھ نیپال کے 18 سالہ لیگ اسپنر سندیپ لمیچانے نمایاں ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس بارکونسا کھلاڑی اپنی ٹیم کیلئے فتح گر ثابت ہوتا ہے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو  نیوز اسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: