Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرین میں ”مزاحیہ مشاعرہ و ہاسیہ کوی سمیلن“

ادب ڈیسک
ہم نے سنا تھا کہ دو پیار کرنے والوں کی ساری دنیا دشمن ہو جاتی ہے لیکن یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آتی تھی کہ ''ساری دنیا''کیسے؟ پھر پتہ چلا کہ ساری دنیا سے مراد انکے اپنے ہی ہیں اور یہ دو پیار کرنے والے کوئی بھی ہو سکتے ہیں ، جیسے دو 'زبانیں' ، 'اردو' اور 'ہندی '۔ کہتے ہیں کہ یہ دو بہنیں ہیں ، ہمیں یہ نہیں پتہ کہ ان کے دشمن کون ہیں لیکن ہم نے ان کے چاہنے والو ں کو دیکھا جو اب ساری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ہندوستان ا ور پاکستان ہی نہیں بلکہ مشرق سے لیکر مغرب تک بالخصوص خلیجی ممالک میں ان کی کافی تعداد موجود ہے۔ آئے دن مشاعرے اورادبی محافل کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہیں۔ ایسے ہی چاہنے والوں میں ایک نام لائنز کلب ، رفاءبحرین کا بھی ہے ۔ ان میں صدر لائن سنجے گپتا جی اور سابق صدر خورشید علیگ شامل ہیں۔ ان لوگوں کی محبت نے ایک ”مزاحیہ مشاعرہ و ہاسیہ کوی سمیلن“ منعقد کرکے گنگا جمنی تہذیب کا جیتا جاگتا ثبوت پیش کیا۔ یہ مشاعرہ و کوی سمیلن، منامہ بحرین کے عالی شان ہوٹل کے شاندار آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس کے مہمان خصوصی مملکت بحرین کے سابق وزیرعبد النبی الشعلہ تھے ۔ مشاعرے میںپاک و ہند کے علاوہ عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے طنز و مزاح کے شعراءنے شرکت کی۔ 
پروگرام دو حصوں پر مشتمل تھا۔ ابتداءمیں لائنزکلب کی سماجی خدمات کو سراہا گیا۔ کچھ تقاریر ہوئیں ، اسناد کی تقسیم کے بعد شعراءکو اعزازات سے نوازا گیا۔ لائن وینا جی اور لائن سلیم نے پروگرام کا آغاز کیا۔ دوسرا حصہ تھا ، مشاعرہ اور کوی سمیلن،جس کی صدارت کی ذمہ داری ریاض سعودی عرب سے آئے ہوئے طنز و مزاح کے استاد شاعر شوکت جمال نے نبھائی۔ اس مشاعرے کی ایک خصوصیت ، دمام سعودی عرب سے آنے والے شاعر شیراز مہدی ضیاءکی جداگانہ نظامت تھی۔ ہندوستان سے آوے ہوئے مہمان شعرائے کرام میں نشتر امروہوی، سرویش آستھانہ، کلیم ثمراور سنیل کمار تنگ شامل تھے ۔ مقامی شاعر کپل بترا نے اپنی” ہاسیہ کویتا “سناکر ماحول بنایا پھر یکے بعد دیگرے شعراءمائیک پر آتے گئے اور سامعین کو قہقہے لگانے پر مجبور کر تے رہے ۔ سرویش آستھانہ نے ہندی کویتا، پنکتیاں اور چٹکلے سنا کر محفل کو لالہ زار کر ڈالا۔ نشتر امروہوی، کلم ثمر، سنیل کمار تنگ نے طنز و مزاح سے بھر پور کلام پیش کرکے خوب داد سمیٹی۔ ناظم مشاعرہ شیراز ضیاءنے اپنے مزاحیہ کلام سے محفل کو خوب گرمایا۔دمام سے آئے ہوئے سلیم حسرت نے اپناکلام پیش کر کے بحرین کے شائقین ادب و طنز ومزاح کا دل جیت لیا۔
آخر میں صدر محفل شوکت جمال کے خطبہ¿ صدارت اور عمدہ مزاحیہ کلام سے یہ تقریب رات دیر گئے اختتام کو پہنچی۔
 
 

شیئر: