Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور سعودی عرب ... مستقبل روشن

منگل 19فروری 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ نے دونوں ملکوں کے مضبوط تاریخی تعلقات کو نمایاں کردیا۔ یہ تعلقات اخوت اور تعاون کی بنیادو ںپر استوار کئے گئے اور استوار کئے جاتے رہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے اپنے گہرے تعلق کو دہشتگردی اور مختلف شکل و صورت کی انتہا پسندی کے انسداد کیلئے مسخر کئے رکھا۔ دونوں ملکوں نے اس خطرناک آفت کے خلاف جنگ میں کئی کارنامے انجام دیئے۔ دونوں ملکوں نے مشترکہ تعاون کی بدولت سیاسی ، اقتصادی ، سماجی اور عسکری شعبوں میں کافی کچھ کمایا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کی خوشحالی اسی گوناگوں تعاون کا ثمر ہے۔ دونوں ملکوں نے ولی عہد کے دورے کے موقع پر متعد د معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ انکی بدولت 20ارب ڈالر سے زیادہ کی مجموعی سرمایہ کاری ہوئی۔ اس سرمایہ کاری سے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان تجارتی لین دین کا حجم بڑھے گا۔ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ دونوں ملکوں نے اعلیٰ سطحی مشترکہ رابطہ کونسل بھی قائم کی۔ سعودی عرب کی جانب سے اسکی سربراہی ولی عہد اور پاکستان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کرینگے۔ یہ کونسل دونوں ملکوں کے تعلقات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اورمختلف شعبوں میں انہیں ادارہ جاتی رشتوں میں تبدیل کرنے کی ضامن ہوگی۔
فریقین نے باہمی تجارت ، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے مہیا تمام چینل سے استفادے نیز دونوں ملکوں کے درمیان ربط و ضبط کی حوصلہ افزائی اور دونوںملکوں کے سرمایہ کاروں کو ایک دوسرے سے رشتے پختہ کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ دونوں ملکوں کے تعلقات یکساں تصورات کی بدولت آگے بڑھنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ دونوں ملکوں کے عوام امن وامان، خوشحالی اور استحکام سے فیضیاب ہونگے۔ مستقبل روشن ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: