Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساہر جرمانوں سے شہری پریشان، قانونی معاملات انجام دینے سے محروم

ریاض۔۔۔ ساہر میں جرمانوں کی خطیر رقوم جمع ہونے کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد پریشانی کا شکار ہے جبکہ ماہرین معاملے کے حل کے لئے متعدد تجاویز پیش کر رہے ہیں۔المدینہ اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ساہر میں برسوں سے جمع ہونے والے ٹریفک جرمانوں کا حجم انتہائی بڑھ گیا ہے جسے ادا کرنا شہریوں کے بس میں نہیں رہا۔ بعض شہری ایسے بھی ہیں جن پر ساہر کے جرمانوں کی حد ایک لاکھ ریال تک پہنچی ہوئی ہے۔ ساہر میں جرمانوں کی رقوم جمع ہونے کی بناء پر متعدد شہری نہ صرف قانونی معاملات انجام دینے سے قاصر ہیں بلکہ کئی اہم اداروں کی خدمات سے محروم ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ساہر میں جن افراد پر جرمانے جمع ہیں ان میں سے بیشتر کا تعلق نوجوان طبقے سے ہے۔ یہ لوگ بڑی رقمیں جمع کرنے سے قاصر ہیں جبکہ دوسری طرف انہیں مختلف خدمات سے محروم کرنا ان کے لئے متعدد مسائل کا سبب بنا ہوا ہے۔ماہرین نے ساہر کے جرمانوں کے حل کے لئے 3تجاویز پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یا تو ان جرمانوں کی ادائیگی کیلئے آسان اقساط کی جائےں یا اس کے بدلے میں معاشرتی خدمات لی جائیں یا پھر ٹریفک قوانین کی پابندی کے لئے ترغیبی اسکیم شروع کی جائے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ جرمانوں کی وجہ سے صرف خلاف ورزی کرنے والے ہی متاثر نہیں ہوتے بلکہ ان کے اہل خانہ بھی متاثر ہوتے ہیں۔ دوسری طرف نوجوانوں نے کہا ہے کہ بعض لوگوں پر ہزاروں ریال کے جرمانے ہیں ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ساہر سسٹم کی تنصیب کے وقت لوگوں کو اس کے متعلق مکمل آگاہی نہیں تھی۔ اکثر لوگوں کے جرمانے اسی زمانے کے ہیں۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ بیشتر نوجوان اپنی نجی گاڑی کو ٹیکسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ جرمانوں کی وجہ مقدار اسی خلاف ورزی سے تعلق رکھتی ہے جبکہ بیروزگاری کی وجہ سے وہ ایسا کرنے پر مجبور ہیں۔ 
 

شیئر: