Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ اور اٹلی کے کوہ پیما وں کی موت کی تصدیق

 
سوات: پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں دنیا کی 9 بلند ترین چوٹی نانگا پربت کو موسم سرما کی مہم جوئی میں فتح کرنے کی کوشش کرنے والے برطانوی ٹام بلاڈز اور اطالوی ڈینیل ناردی 2 کوہ پیما وں کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے۔ڈینیل ناردی کے خاندان نے ایک انتہائی جذباتی بیان جاری کیا جس میں انھوں نے ڈینیل اور ٹام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔اطالوی کوہ پیما نے مہم پر روانہ ہونے سے پہلے جو پیغام دیا اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کے الفاظ تھے کہ "ہمیں ہمیشہ ڈینیل کے کہے ہوئے الفاظ یاد آئیں گے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ میں چاہوں گا کہ مجھے ہمیشہ ایک ایسے انسان کے طورپر یاد رکھا جائے جس نے ہمیشہ کچھ ناممکن اور یاد رکھے جانے والا کام کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگر ایسا نہ بھی کرسکا تو ہمت کبھی بھی نہیں ہاری۔ اگر میں واپس نہ آوں تو میرے بیٹے کیلئے یہ پیغام ہے کہ کبھی ہمت نہیں ہارنا، کبھی حوصلہ نہیں چھوڑنا، ہمیشہ تیار رہنا کیونکہ دنیا کو اچھے اور بہادر لوگوں کی ضرورت ہے جو امن کو ایک حقیقت بنا سکیں نہ کہ صرف ایک خیال، یہ کرنا بہت قیمتی ہے۔"ان کے خاندان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ انتہائی دکھ کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ ڈینیل اور ٹام کی تلاش کا کام مکمل ہوچکا ہے اور دونوں ہمیشہ کے لیے نانگا پربت کا حصہ بن چکے ہیں۔ دونوں کوہ پیماوں کی تلاش مہم کے خاتمے کا اعلان پاکستان میں اطالوی سفیر ستیفانو پونٹکوروو نے ٹویٹ میں اس تصدیق کے ساتھ کیاکہ میمری کی 5900میٹر بلندی پر جو بقایاجات دیکھی گئی ہیں وہ ڈینےل اور ٹام کی ہیں۔الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق دنوں کوہ پیماو¿ں کی لاشیں ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں ۔ان دونوں نے اس "قاتل پہاڑ" کو میمری کے روٹ سے فتح کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ناگا پربت اس روٹ سے ابتک نا قابل فتح ہے۔ موسم سرما میں نانگا پربت کو صرف پاکستانی کوہ پیما علی سدپارا نے 2016ءمیں ایک مرتبہ ساتھیوں کے ہمراہ فتح کیا تھا۔
کھیلوں کی  مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ " اردو نیوز اسپورٹس" جوائن کریں
 

شیئر: