Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نریندر مودی کی فلم کی ریلیز پر تنازع

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی پر بننے والی فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ کا ٹریلر بدھ کو جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ فلم انڈیا میں ہونے والے  عام انتخابات سے ایک ہفتہ قبل پانچ اپریل کو  ریلیز ہوگی۔
اس فلم کے ریلیز ہونے کی ٹائمنگ نے انڈیا میں تنازع کو جنم دیا ہے اور حزب مخالف کی جماعتیں اس کی ٹائمنگ پر اعتراضات اٹھا رہی ہیں۔ 
’پی ایم نریندر مودی‘ میں بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے مرکزی کردار اداکیا ہے۔ فلم میں مودی کی زندگی کے مختلف ادوار بشول ان کے ہندو انتہا پسند جماعت راشٹر یہ سویم سیوک سنگھ کے ساتھ گزارے ہوئے ابتدائی سالو ں کا احوال اور انڈین ریاست گجرات کے وزیرِاعلیٰ کے طور پر ان کے زندگی کے حالات کو دکھایا گیا ہے۔
 فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ کے جاری کردہ ٹریلر میں مودی کو گجرات میں سنہ 2002 کے فرقہ ورانہ فسادات کے دوران مسلمانوں کو بچاتے ہوئے اور ’اکشردھم ‘ مندر پر حملے کے بعد کی کارروائی کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ فلم کے ٹریلر میں چند ڈائیلاگ ایسے بھی ہیں جن میں مودی کا کردار ادا کرتے ہوئے وویک پاکستان کے خلاف سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ 
ٹریلر میں مودی کے بچپن کی جھلکیاں بھی دکھائی  گئی ہیں جس میں وہ چائے بیچتے ہوئے، بطور راشٹر یہ سویم سیوک سنگھ کے ممبر کی حیثیت سے ٹریننگ حاصل کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ 
انڈین نیوز ویب سا ئٹ سکرول کے مطابق ’پی ایم نریندر مودی ‘  ہندی، تیلگو اور تامل زبانوں میں انتخابات سے قبل ریلیز کی جائے گی ۔ 
انڈیا کے عام انتخابات 11 اپریل سے مرحلہ وار 19 مئی تک ہوں گے ۔ ابتدائی شیڈول کے مطابق فلم کی ریلیز بارہ اپریل کو ہونا تھی تاہم بعد میں اس میں تبدیلی کرکے ریلیز کی تاریخ پانچ اپریل کر دی گئی۔  
اپوزیشن جماعت کانگریس نے فلم کی انتخابات سے قبل ریلیز پر اعتراض کیا ہے۔ ہفتے کو کانگریس نے الیکشن کمیشن میں بھی شکایت درج کرائی کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران فلم کو رلیز کرنا الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ 
اپوزیشن کی جانب سے فلم کی ریلیز کی تاریخ پر اعتراض کے حوالے سے سوال پر فلم کے پروڈیوسر سندیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد پروپیگنڈا نہیں بلکہ لوگوں کو ’سچّی کہانی ‘ سنانا ہے۔

شیئر: