Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کا گولان کی پہاڑیوں سے متعلق بیان، ترکی کی سخت تنقید

ترکی کی اعلیٰ قیادت نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان پر تنقید کی ہے جس میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کیاگیا تھا۔ 
جمعرات کو  ترکی کے وزیرخارجہ مولود چاوش اوغلونے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’ریاستوں کی علاقائی سالمیت بین الاقوامی قانون کا سب سے بنیادی اصول ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ امریکہ کی  اسرائیل کے بین الاقوامی قوانین کے منافی اقدامات کو قانونی جواز دینے کی کوشش خطے میں مزید تشدد اور دکھوںکو جنم دے گی۔‘
ترک صدارتی ترجمان ا براہیم قالین نے بھی امریکہ کے بیان کی مذمت کی ہے۔
ابراہم قالین نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’ریاستوں کی علاقائی سالمیت کو بین لاقوامی قانون میں تحفظ دیاگیا ہے۔‘ 
انہوں نے لکھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کاگولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرنے کا اقدام خطے میں اسرائیل کی قبضے سے متعلق پالیسیوںاور خطے میں تنازعات کو بڑھاوا دینے کی حمایت کے سواکچھ بھی نہیں۔ ‘
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’امریکہ کے لیے وہ وقت آگیا ہے کہ وہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے قبضہ کو تسلیم کرے، یہ علاقہ اسرائیلی ریاست کی سکیورٹی اور علاقائی استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔‘
 کیپیٹل ہل میں بھی امریکی کانگرس کی جانب سے امریکہ کے موقف میں اس مجوزہ تبدیلی کے لیے زور دیاجارہا ہے۔ امریکہ محکمہ خارجہ نے بھی گذشتہ ہفتے پہلی مرتبہ گولان کی پہاڑیوں کے حوالے سے اپنی دیرینہ اصطلاح کو تبدیل کرتے ہوئے پہلی بارگولان کی پہاڑیوں کو’ اسرائیلی  مقبوضہ علاقے‘ کے بجائے’ اسرائیل  کے زیر انتظام‘ علاقہ قرار دیاتھا۔ 
  • گولان کی پہاڑیاں کیا ہیں؟
گولان کی پہاڑیاں شام کے علاقے میں واقع وہ پہاڑیاں ہیں جن پراسرائیل نے سنہ 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے۔ چھ روزہ جنگ کے بعد اسرائیل نے سنہ 1967 میںاس علاقے کے دو تہائی حصے پر قبضہ کیا اور سنہ 1981 میں اسے اپنے ملک کا حصہ قرار دے دیا تھا تاہم عالمی سطح پر اسرائیل کے اس اقدام کو تسلیم نہیں کیاگیا تھا۔ 
گذشتہ سال نومبر میں امریکہ نے پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل  کے قبضہ کی مذمت میں سالانہ قرار داد کے خلاف ووٹ دیا، اقوام متحدہ کے 151 ممبران نے قرار داد کے حق میں جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیے۔    
 

شیئر: