Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی پٹرول ہوا میں تحلیل ہونے لگا

الاقتصادیہ
    ایران پر امریکہ کی آخری پابندیوں کے اثرات نمودار ہونگے لگے۔ پہلے ہی توقع کی جارہی تھی کہ ایران کے فرقہ وارانہ نظام پر امریکی پابندیاں اپنا اثر دکھائیں گی۔ان دنوں ایرانی تیل کا شعبہ جس بحران سے دوچار ہے اس کی کسی نہ کسی شکل میں شروعات نئی پابندیوں سے پہلے ہی ہوچکی تھی۔ ایرانی کرنسی کی قدر میں مسلسل گراوٹ اور ریاستی آمدنی کے ذرائع طرح طرح سے دہشتگردی کی فنڈنگ کے باعث تیل تنصیبات میں سرمایہ کاری سلسلہ معطل ہونے لگا تھا۔ ایران کے حکمراں شام میں ملیشیاؤں اور حزب اللہ پر بھاری رقمیں لگانے کے چکر میں تیل تنصیبات کی ضرورتوں کو نظر انداز کررہے تھے۔
    امریکہ نے متعدد ممالک کو بائیکاٹ کے سلسلے میں ڈھیل دی ہے خصوصاً تیل کے شعبے میں کئی ممالک کو استثنیٰ دے رکھا ہے تاہم یہ ممالک اپنے طور پر ایران کے ساتھ آہستہ آہستہ اپنے معاہدے ختم کرنے میں ہی اپنی عافیت سمجھ رہے ہیں۔امریکہ نے 8ممالک کو مئی 2019 ء تک استثنیٰ دے رکھا ہے۔ ان ممالک کی حکومتوں نے امریکہ کی خفگی سے بچنے اور احتیاطی تدبیر کے طور پر ایران سے تیل کی درآمدات بندکردی ہے یا اس میں انتہائی کمی کردی ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ بعض ممالک نے استثنیٰ تک سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ انہوں نے تیل درآمد کرنے کیلئے دیگر ممالک کا انتخاب کرلیا، ان میں ہندوستان اور چین وغیرہ ممالک شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:- - -  -سعودی عرب اور ماقبل از اسلام کے آثار قدیمہ

شیئر: