Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت ، بینک اکاﺅنٹ فراڈ دوبارہ شروع

جدہ ۔۔ ارسلان ہاشمی
     سعودی عرب میں بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کا جھانسہ دے کر لوگوں کو لوٹنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ۔ ایوان صنعت و تجارت میں سعودی بینکنگ کونسل کے ترجمان طلعت حافظ نے اردونیوز کے استفسار پر متنبہ کہ بینک صارفین اس قسم کے موبائل پیغامات پر قطعی توجہ نہ دیں ۔ ایسے پیغامات کے بارے میں ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے مخصوص نمبر جاری کیا گیا ہے جس پر اطلاع فراہم کی جاسکتی ہے ۔ ترجمان نے واضح کیا کہ کوئی بھی بینک نجی نمبر یا سوشل میڈیا کی کالنگ سروس کے ذریعے اپنے صارفین اطلاع نہیں کرتا۔ نجی نمبر وں یا سوشل میڈیا کی کالنگ ایپ سے کی جانے والی کالز یا ایس ایم ایس جعلی ہوتے ہیں ۔
     مکہ ریجن کے پولیس ترجمان نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک گروہ کو گرفتار کیا جا چکا ہے جو صارفین کے موبائل پر بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کاایس ایم ایس ارسال کرکے ان سے تمام تفصیلات حاصل کرنے کے بعد اپنے شکار کے اکاﺅنٹ میں موجود رقم اپنے ا کاﺅنٹ میںمنتقل کر لیتے تھے ۔ملزمان نے بیرون ملک بھی اکاﺅنٹ کھولے ہوئے تھے جہاں وہ فوری طور پر رقم ٹرانسفر کردیتے ہیں ۔ پولیس ترجمان نے اردونیوز کے ذریعے لوگوں کو متنبہ کیا کہ وہ کسی بھی حال میں اس قسم کے پیغامات پرتوجہ نہ دیں اور انکے بارے میں مشترکہ نمبر پر اطلاع کریں ۔

    سعودی ٹیلی کمیونیکشن کے ذمہ دار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مملکت میں کام کرنے والے تمام نیٹ ورکس کےلئے کارآمد مخصوص نمبر 330330 جاری کیا گیا جس پر آنے والے پیغام کے بارے میں اطلاع فراہم کی جاسکتی ہے ۔ اس ضمن میں ایس ٹی سی کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ ایسے پیغامات پر توجہ نہ دیں اور اس کے بارے میں جاری کردہ نمبر پر اطلاع دیں ۔
ماضی میں انعامی فراڈ کے واقعات
    ماضی میں بھی اس قسم کے متعدد فراڈ کے واقعات میں لوگوں کو ہزاروں ریال کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ دھوکے باز گروہ لوگوں کو جھانسے میں لینے کے لئے ٹیلی فون پر اطلاع دیتا کہ انکا موبائل کمپنی کی جانب سے ایک لاکھ ریال کا انعام نکلا ہے جسے حاصل کرنے کےلئے فائل مرتب کرنا ہو گی ۔ دھوکے باز اپنے شکار کے موئل سم کا سیریل نمبر بھی بتاتے تھے جس سے لوگ انکے دھوکے میں آجاتے تھے ۔
طریقہ واردات کیا ہے؟
    دھوکے باز گروہ عالمی سطح پر کام کرتے ہیں جن کا نیٹ ورک کافی وسیع ہوتا ہے وہ سب سے پہلے اپنے متعین کردہ شکار کی تمام تفصیلات اپنے ذرائع سے حاصل کرتے ہیں بعدازاں موبائل پر فون کر کے صرف اتنا کہتے تھے کہ " موبائل کمپنی کی جانب سے آپ انعام نکلاہے اگریقین نہ آئے تو یہ15 ہندوسوں پر مشتمل نمبر نوٹ کریں جو آپکی سم کا سیریل نمبر ہے " ۔ بعدازاں وہ دوبارہ فون کرکے اس بات کی تصدیق کرلیتے کہ جو سیریل نمبر انہیں بتایا گیا تھا وہ درست ہے ۔ جب صارف انکے نرغے میں آجاتا تو وہ ان سے موبائل ریچارجنگ کارڈ کا نمبر طلب کرتے اور کہتے تھے کہ انہیں فائل مکمل کرنی ہے جس کی فیس 1500 ریال ہے ۔ مقررہ موبائل بیلنس حاصل کر نے کے بعد انکا فون بند ہو جاتا تھا ۔
انعامی رقم کے متاثرین
    موبائل پر انعامی رقم نکلنے کی نوید سن کر متاثر ہونے والے ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ وہ اس چکر میں 5ہزار ریال گنوا چکا ہے ۔ اس کا کہنا تھا کہ دھوکے باز نے جب میری نجی سم کا سیریل نمبر اوربینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات بتائی تو میں چکرا گیا اور اس بات پر یقین کر لیا کہ ہو سکتا ہے قدرت مجھ پر مہربان ہو گئی اور میرا 5 لاکھ ریال کا انعام نکل آیا ہو ۔ دھوکے بازنے مجھ سے ایک ماہ کے دوران 5 ہزار ریال لئے جب مزید کا تقاضہ کیا تو مجھے غصہ آیا اور میں نے اس سے کہا کہ فائل کی فوٹو ہی مجھے بھیج دو جس پر اس نے یہ کہہ کر فون بند کر دیا کہ" کوئی فائل نہیں بنی ہے دنیا میں جب تک بے وقوف ہیں عقل مند بھوکے نہیں رہیں گے " ۔ ہندوستان سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ 3لاکھ ریال انعام کا سن کر یقین ہو چکا تھا کہ اب میرے دن پھر جائیں گے مگر 3لاکھ حاصل کرنے کے بجائے اپنے 3 ہزار بھی گنوا بیٹھا ۔

دھوکے بازوں سے کس طرح بچیں
    انعامی رقم کے حوالے سے جعل سازی اگرچہ کافی عرصے سے ختم ہو چکی ہے تاہم گزشتہ کئی ماہ سے بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کے پیغامات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے ۔مملکت میں بینک اکاﺅنٹ یہاں کے اقامہ ( رہائشی اجازت نامہ ) کے نمبر سے مربوط ہوتا ہے جسے ہر برس اقامہ کی تجدید کے وقت بینک میں اپ ڈیٹ کرایا جاتا ہے ۔ جعل سازوں نے اس حوالے سے لوگوں کو موبائل پر پیغامات ارسال کرنے کا سلسلہ شروع کیا جس میں کہا جاتا ہے کہ آپ کا بینک اکاﺅنٹ منجدکر دیاجائے گا فوری طور پر اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرانے کےلئے دیئے گئے نمبر پر کال کریں ۔ اس قسم کے پیغامات کے حوالے سے سب سے پہلے یہ دیکھا جائے کہ ایس ایم ایس کس نمبر سے آیا ہے ۔ بینک کی جانب سے پیغام بینک کے مخصوص نمبر سے آتا ہے۔ سوشل میڈیا کی ایپ سے موصول ہونے والی کالز جس پر بینکوں کے لوگو ڈی پی کے طور پر لگائے جاتے ہیں جعل سازوں کے ہوتے ہیں ایسی کالز سے ہوشیار رہیں ۔ بینکوں کی جانب سے ٹیلی فون سروس جاری کی گئی ہے جس کے ذریعے بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کیا جاسکتا ہے ۔ بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کےلئے کسی قسم کی ذاتی معلومات درکار نہیں ہوتی۔ دھوکے باز آپ سے آئی ڈی نمبر ، اکاﺅنٹ کا پن کوڈ اور اقامہ پر درج نام کے علاوہ دیگر ذاتی معلومات حاصل کر لیتے ہیں ۔

شیئر: