Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل نے چین میں اپنی مصنوعات کی قیمتیں گرا دیں

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اور دوسرے برانڈز کی کمپنیوں نے چین کے لیے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق پیر کو ان کمپنیوں کی جانب سے مصنوعات کی قیمتوں میں کمی چین میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی کے پیش نظر کی گئی ہے۔ 
واضح رہے کہ بیجنگ نے گزشتہ ماہ رواں تمام کمپنیوں کے لیے رواں سال سے 2کھرب چینی یوان تک ٹیکسز اور فیسوں میں کمی کا اعلان کیاتھا تاکہ مینوفیکچررز، نقل و حمل کی صنعت اور تعمیراتی صنعت میں ٹیکسوں کی کمی سے سست روی کا شکار معیشت کو تیز کیاجاسکے۔
پیر کی صبح ایپل کی ویب سائٹ پردرج مصنوعات کی قیمتیں کم دی گئیں جس میں آئی فون کے کچھ نئے ماڈلزکے لیے 500یوان تک رعایت بھی شامل ہے۔ 
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فیشن برانڈ کمپنی لوئیس ویٹن اور کیرنگ گروپ کی ملکیت گوچی سمیت برانڈزکی تجویز کردہ قیمتوں میں3 فیصد تک کمی کردی گئی ہے۔ 
قیمتوں میں کمی گزشتہ ماہ گاڑیوں کے برانڈزبی ایم ڈبلیو اور مرسیڈیز بینز کے اس اعلان کی تقلید میں کی گئی ہے جس میں کہاگیا تھا کہ گاڑیوں کے کئی ماڈلز کی قیمتیں ٹیکس میں کی جانے والی تبدیلی کے پیش نظر کم کردی جائیں گی۔ 
ایپل نے قیمتوں میں کمی پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ لوئیس ویٹن اور کیرنگ گروپ کی جانب سے بھی اس حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ 
کئی چینی الیکٹرانک ریٹیلرز نے سال 2018کے اواخر میں توقع سے کم فروخت کی وجہ سے جدید ماڈلز میں 118ڈالر تک رعایت دیتے ہوئے رواں سال جنوری میں آئی فون کی قیمتوں میں کمی کردی تھی۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں ایپل کے سربراہ ٹم کُک نے عندیہ دیاتھا کہ کچھ ممالک میں آئی فون کی قیمت کم کی جا سکتی ہے۔کمپنی نے اس صورت حال کا جزوی طور پر ذمہ دار چین میں اقتصادی سست روی کو قرار دیا تھا۔ 
 

شیئر: