Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی کوریا دنیا کا پہلا 5 جی انٹرنیٹ نیٹ ورک شروع کرے گا

کوریا 5 جی نیٹ ورک شروع کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ایک ایسے وقت میں بن رہا ہے جب عالمی طاقتیں اس جدید ٹیکنالوجی کے کنٹرول کے لیے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں جو بلا مبالغہ اربوں لوگوں کی روزمرہ کی زندگیوں کو تبدیل کرکے رکھ دے گی۔
انتہائی تیز ففتھ جنریشن ٹیکنالوجی بالآخر ٹوسٹر سے لے کر ٹیلیفون اور بجلی سے چلنے والے کار سے لے کر بجلی کے گرڈ سٹیشن تک  ہر چیز کو سپورٹ کرے گی۔
اگرچہ جنوبی کوریا نے 5 جی انٹرنیٹ مہیا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہونے کا مقابلہ تو جیت لیا ہے مگر یہ اس بڑی جنگ کا صرف ایک حصہ ہے جس  نے امریکہ کو چین کے ساتھ لڑایا ہے اور دنیا کے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں بشمول چین کے ہواوے کو اس لڑائی میں پھنسایا ہے۔
گو کہ جنوبی کوریا ٹیکنالوجی میں اپنی برتری کے لیے دنیا بھر میںمشہور ہے تاہم سیؤل نے 5 جی انٹرنیٹ کی شروعات کو اپنی ترجیح بنا دی تھی تاکہ ملک کی سست روی کا شکار ہوتی معاشی شرح نمو کو تحریک مل سکے۔
5 جی سروس سے سمارٹ فون کی انٹرنیٹ کنکٹویٹی تقریبا فورا ہو جائے گی جس کی رفتار موجودہ 4 جی سروس سے 20 گنا تیز ہوگی۔ 5 جی کے رفتار کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ ایک پوری فلم ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ڈائون لوڈ ہوگی۔  
5 جی سروس مستقبل کے ڈیوائیسز، خودکار  کار سے لیکر انڈسٹریل روبوٹ، ڈرون اور دوسرے آلات تک کے لیے بھی اہم ہوگی ۔
لندن کے گوبل سسٹم فار موبائل کمیونکیشن کے مطابق 5 جی مستقبل کے انفرااسٹرکچر کا بنیادی حصہ ہوگی اور سال 2034 تک اس سے عالمی معیشت کو 565 ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا۔
5 جی انٹرنیٹ کے معاشی فوائد کے باوجود، اس کے اثرات نے واشنگٹن کو چین کے خلاف ایک بڑھتے ہوئے تنازعے میں ڈالا ہوا ہے۔
امریکہ اپنے حلیفوں اور دنیا کی بڑی معیشتوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چین کی ٹیکنالوجی کی سب سے بٹری کمپنی ہواوے کا 5 جی سروس استعمال نہ کریں۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ ہواوے کی سروس استعمال کرنے سے بیجنگ کو 5 جی سے جڑے یوٹیلیٹیز اور دوسرے اداروں تک رسائی مل جائے گی۔
امریکہ کے خدشات اور دباؤ کے باوجود چین کی کمپنیوں کا 5 جی ٹیکنالوجی پر غلبہ ہے۔ ڈیٹا تجزیے کی فرم آئی پلائیٹکس کے مطابق ہواوے نے 1529 کی تعداد میں 5 جی پیٹنٹس ابھی تک رجسٹرڈ کرائے ہیں۔
فرم کا کہنا ہے کہ موبائل بنانے والی کمپنیاں زیڈ ٹی ای، اوپو اور چائینہ اکیڈیمی آف ٹیلی کمیونکیشن کے ساتھ مل کر چین کی کمپنیاں 3400 پیٹنٹس کے مالک ہیں جو کہ ٹوٹل پیٹنٹس کا ایک تہائی سے بھی زیادہ ہیں۔ چین کے بعد سب سے زیادہ 5 جی کے پیٹنٹس 2051 جنوبی کوریائی کمپنوں کے پاس ہیں۔
ائی پلائیٹکس کے مطابق امریکہ کی کمپنیوں کے پاس مجموعی طور پر صرف 1368 پیٹنٹس ہیں جو کہ فن لینڈ کی کمپنی نوکیا سے بھی 29 کم ہیں۔
جنوبی کوریا کے تمام موبائل نیٹ ورکس کے ٹی، ایس کے ٹیلی کام اور ایل جی یوپلس 5 جی سروسز کے ساتھ آئن لائن ہوں گی۔
اسی دن سام سنگ الیکٹرانکس اپنی گلیکسی ایس 10 5 جی بھی لانچ کرے گی جو کہ 5 جی  والا واحد موبائل ڈیوائس ہوگی، سام سنگ کے حریف  ایل جی اپنی V50s موبائل دو ہفتے بعد لانچ کرے گی۔ 
 

شیئر: